کویت اردو نیوز 9فروری: پاکستان میں سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس پر یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ اگلے چند دنوں میں جنوبی ایشیائی خطے بشمول پاکستان، بھارت اور دیگر ممالک میں ایک بڑا زلزلہ آنے کا امکان ہے۔
افواہوں نے اس وقت زور پکڑا جب خود کو ‘سولر سسٹم جیومیٹری سروے (SSGEOS)’ کہنے والی ایک تنظیم کے ٹویٹر ہینڈل نے قمری سرگرمیوں، سیاروں کے مقام اور جیومیٹری اور دیگر آسمانی اشیاء کی بنیاد پر جنوبی ایشیا کے کچھ حصوں میں زلزلہ کی سرگرمیوں کی پیش گوئی کی۔
ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ "جامنی بینڈ کے اندر یا اس کے آس پاس 1-6 دنوں میں مضبوط زلزلہ کی سرگرمی کا امکان ہےاور یہ ایک تخمینہ ہے۔ دوسرے علاقوں کو خارج نہیں کیا گیا ہے”۔ ‘پیش گوئی’ کے بعد اسی اکاؤنٹ نے ڈچ ‘سسمولوجسٹ’ کی ویڈیو ٹویٹ کی تھی۔ ‘ فرینک ہوگربیٹس ان "ممکنہ” علاقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جہاں زلزلے کی سرگرمیاں ہونے کا امکان ہے—جن میں پاکستان، افغانستان اور ہندوستان شامل ہیں۔
شام اور ترکی میں آنے والے زلزلوں کی "صحیح پیشین گوئی” کرنے پر Hoogerbeets کو آن لائن بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ صارفین اس کے بعد سے ڈچ ‘محقق’ کی ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں جس میں بھارت اور پاکستان میں ممکنہ زلزلے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
لیکن کیا یہ پیشین گوئیاں سچ ہیں؟ کیا آئندہ چند دنوں میں پاکستان اور بھارت میں زلزلہ آئے گا؟
سائنس کی بنیاد پر، مندرجہ بالا دو سوالوں کے آسان جوابات ہیں: نہیں، اور ہم نہیں جانتے۔
جدید سائنس دان، جنہوں نے ہوگبرٹس اور SSGEOS جیسی تنظیموں کو ان کے ناقص اور غیر سائنسی طریقہ کار پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے، کہتے ہیں کہ زلزلوں کی پیشین گوئی کرنا ناممکن ہے۔
ریاستہائے متحدہ کے جیولوجیکل سروے (USGS) نے اپنی ویب سائٹ پر کہا، "نہ تو USGS اور نہ ہی کسی دوسرے سائنسدان نے کبھی کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی کی ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ کیسے، اور ہم یہ جاننے کی توقع نہیں رکھتے کہ مستقبل قریب میں کیسے آئے گا”۔
یو ایس جی ایس کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ صرف اس امکان کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کسی مخصوص علاقے میں "ایک مخصوص تعداد کے اندر” ایک اہم زلزلہ آئے گا۔
عالمی شہرت یافتہ سائنس اور انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ کالٹیک کا کہنا ہے کہ "اس وقت صحیح طور پر اندازہ لگانا ممکن نہیں کہ زلزلہ کب اور کہاں آئے گا اور نہ ہی یہ کتنا بڑا ہو گا”۔
Hoogerbeets کو کئی سائنسدانوں اور ماہرین نے آن لائن زلزلوں کی درست پیشین گوئی کرنے کے دعوے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
لبنانی آؤٹ لیٹ کے ایک صحافی رچرڈ سلامے نے ٹویٹ کیا، "یہ اکاؤنٹ تیزی سے 10 لاکھ فالوورز تک پہنچ رہا ہے، جن میں سے زیادہ تر ہمارے علاقے سے ہیں۔ سائنس دان اس بات پر متفق ہیں کہ زلزلے کی پیش گوئی کا کوئی سائنسی طریقہ نہیں ہے۔ براہ کرم اسے لوگوں کے حقیقی خوف کا فائدہ نہ اٹھانے دیں۔