کویت اردو نیوز 5 مارچ: مصر میں عدالتی حکام نے یوٹیوب چینل "انوش ڈائری” پر فحاشی اور بے حیائی پھیلانے اور عوامی شرافت کی توہین کرنے کے الزام میں خاتون ’’ نبویہ‘‘ کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پبلک پراسیکیوشن آفس کی جانب سے ملزمہ ’’نبویہ‘‘ سے کی گئی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اس نے ناظرین کی تعداد بڑھانے اور زیادہ پیسہ کمانے کے لیے
جان بوجھ کر معاشرے کے معیارات، اخلاقیات اور اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنے والی ویڈیوز میں اپنے جسم کے حصوں کو برہنہ دکھایا ۔ ’’ نبویہ‘‘ نے عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیم برہنہ لباس پہن کر بے حیائی پھیلائی۔ تفتیشی حکام نے ملزمہ کی بینکوں میں رکھی رقم ضبط کرنے کا حکم جاری کیا اور اس کے زیورات بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔ دوسری جانب ’’نبویہ‘‘ نے چینل کے مواد کے پیچھے اپنے مقاصد اور اس طرح کی ویڈیوز پیش کرنے کی وجہ کے بارے میں اعتراف بھی کرلیا ہے۔
’’ انوش ڈائری ‘‘ کی مالکہ نے وضاحت کی کہ انہیں ایک نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور کیا گیا تاکہ وہ یوٹیوب پر چینلز کو سپانسر کر سکیں اور "ڈیلی روٹین” کے عنوان سے مواد فراہم کریں۔
ان ویڈیوز میں باورچی خانے کے اندر اور گھر کی صفائی کے دوران خواتین کی روزمرہ کی زندگی کے مناظر شامل ہوں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ میں نے اپنی ویڈیوز پر زیادہ آراء یا کمنٹس حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ
زیادہ مالی منافع حاصل کر سکوں اور اس سے اپنے گھر کے اخراجات کا انتظام کرنے اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرنے میں مدد مل جائے گی۔
’’ نبویہ‘‘ نے بتایا کہ وہ طلاق یافتہ ہے اور اس کے پاس کمائی کا کوئی اور وسیلہ نہیں ہے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ جو ویڈیوز وہ شروع میں شائع کر رہی تھیں وہ مالی منافع کمانے کے لیے درکار ویوز حاصل کرنے کے قابل نہیں تھیں۔
اب بے حیائی والا لباس پہن کر بنائی گئی ویڈیوز کے باعث ویوز کی تعداد بڑھ گئی۔ اس طرح ملنے والا منافع میں کمپنی کے ساتھ شیئر کر رہی ہوں۔ خیال رہے کہ وکیل اشرف فرحت نے چینل کے مالک کے خلاف شکایت درج کرائی تھی اور وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایسا "معاشرے کی صفائی مہم” کے بانی کے طور پر کیا ہے۔