کویت اردو نیوز، 2 مئی: انسداد منشیات کے ڈائریکٹوریٹ نے کسٹمز افیئرز کے ساتھ مل کر بحرین میں منشیات کی اسمگلنگ کے ایک اور واقعے میں چار ایشیائی باشندوں کو گرفتار کیا جو بذریعہ ڈاک پیکجز منشیات کی نقل و حمل میں ملوث تھے۔
متعلقہ حکام ایک لاکھ بحرینی دینار کے مالیت کی منشیات کی سمگلنگ کو روکنے میں کامیاب رہے اور اس سلسلہ میں 30 سے 33 سال کی عمر کے چاروں ایشیائی باشندوں سے مشتبہ طور پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
ائیرپورٹ کسٹم حکام سے بھیجے گئے سامان کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد انسداد منشیات کے افسران نے فوری طور پر شواہد کی تلاش اور ثبوت اکٹھے کرنا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں چاروں ایشیائی باشندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
مقدمہ پبلک پراسیکیوشن کو منتقل کرنے کے مقصد سے ضبط شدہ اشیاء کو اپنی تحویل میں رکھا اور ضروری قانونی اقدامات کئے ۔
اس سے قبل ایک اور کیس بھی رپورٹ ہوا جس میں چھ ایشیائی باشندوں کو آلو کے اندر منشیات سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس پیکٹ میں تقریباً 33 کلو گرام چرس اور مقامی طور پر "شبو” کہلانے والی منشیات کی ایک اور شکل تھی جس کی قیمت 700,000 بحرینی دینار ہے۔
کسٹمز افیئرز نے 2022 میں کسٹم بندرگاہوں پر 830 غیر قانونی مادوں، گولیوں اور مادہ کی سمگلنگ کی سرگرمیاں ریکارڈ کیں، جو 2021 کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہیں۔
2021 میں اسمگلنگ کے 560 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قبضے میں لی گئی منشیات میں تقریباً 478 کلو گرام نشہ آور ادویات اور تقریباً 241,000 گولیاں شامل تھیں۔
بریگیڈیئر جنرل عبدالعزیز میوف کے مطابق، اس کا مقصد منشیات کے واقعات کی اطلاع دینے کیلئے نام ظاہر نہ کرنے اور سیکیورٹی کو برقرار رکھتے ہوئے ایک محفوظ اور سیدھا طریقہ فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، "محکمے ہمیشہ کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے ہیں اور مختلف گورنریٹس میں لیکچررز اور نمائشوں کے ذریعے آگہی پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں