کویت اردو نیوز، 5 مئی: سلطنت عمان 2040 تک سیاحت کے شعبے میں 5 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے، جس میں خواتین ملازمین کی کافی فیصدی شامل ہو گی۔
مڈل ایسٹ ٹورازم انویسٹمنٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر لبنا بنت بدر بن سالم المزرویہ، منیجر، اکنامک ڈائیورسیفکیشن انویسٹمنٹ، عمان انویسٹمنٹ اتھارٹی نے کہا، "جب 2004 میں عمان میں وزارت سیاحت کا قیام عمل میں آیا تو پہلے وزیر سیاحت کا عہدہ ایک خاتون کو ملا تھا۔ ہمارا ہدف 2040 تک عمان کی سیاحت میں پانچ لاکھ ملازمتیں پیدا کرنا اور سیاحت کے شعبے کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
ہم اس کے لیے نئی تعلیم، تربیت، اور روزگار کے اقدامات نافذ کر رہے ہیں۔
ہمارے پاس ایک وقف ہیومن کیپٹل ڈپارٹمنٹ ہے جو اس شعبے کی تمام ضروریات کی نگرانی کر رہا ہے اور یہ شعبہ زیادہ تر خواتین کے زیر انتظام ہے۔”
ڈاکٹر لبنی نے مزید کہا کہ”عمان کی حکومت نے 2001 میں عمان ٹورازم کالج (OTC) قائم کیا۔ جب یہ سہولت پہلی بار کھولی گئی تو وہاں 80 کے قریب طالبات تھیں اور 2023 میں یہ تعداد بڑھ کر 400 تک پہنچ گئی ہے۔
خواتین اب مقامی سیاحتی صنعت کے کئی شعبوں جیسے ہوٹلز، ایئر لائنز، ریستوراں اور ٹور میں مختلف کرداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ ،”
انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت ایک متحرک اور کثیر الشعبہ صنعت ہے جس میں آگے بڑھنے کے دلچسپ مواقع ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "سیکٹر میں کام کی نوعیت آپ کو ذاتی ترقی کے ساتھ ساتھ باہمی اور تکنیکی مہارتوں کو تیار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جو آپ کے کیریئر ڈویلپمنٹ اور آپ کی مسابقتی برتری کے حصول میں آپ کی مدد کرے گی -،”
یو این ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) کے مطابق، دنیا بھر میں سیاحت میں خواتین کی افرادی قوت کا 54 فیصد حصہ ہے اور سیاحت کے وزراء کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔
یہ انکشاف ہوا کہ جی سی سی میں سرمایہ کاروں کا پروفائل دنیا بھر کی دیگر مارکیٹوں کے مقابلے بہت زیادہ طویل مدتی ہے۔
نکولس مائر، گلوبل ٹورازم لیڈر پی ڈبلیو سی نے کہا، "سعودی عرب میں، صرف ہوٹلوں اور کمروں کی نہیں بلکہ پوری منزلوں کی تخلیق میں تیزی آئی ہے جس میں متعدد مختلف اثاثہ جات کی کلاسز شامل ہیں، خواہ وہ تفریح، انسانی صلاحیت کی تعمیر یا تجربات ہوں۔
جب پائیداری کے اہداف کو پورا کرنے کی بات آتی ہے تو سیاحت کی صنعت کو ایک تبدیلی کے شعبے کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور جب مملکت میں سرمایہ کاری کی بات آتی ہے تو پائیداری کا پہلو مرکزی ہے۔
پائیداری سیاحت کی صنعت کو پیش آنے والے چیلنجوں کے لحاظ سے، عوامی اور نجی شعبوں میں گرین پالیسیوں کو ایک ترجیح کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
تمام ممالک میں عالمی تعاون بھی ضروری ہے کیونکہ انڈسٹری پلئیرز ایک مشترکہ پائیداری کے ہدف کے لیے کام کرتے ہیں۔
عالمی سطح پر، وبائی مرض کے بعد سیاحت سب سے تیزی سے بحال ہونیوالی صنعت ہے، لیکن ترقی کو پائیداری کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے۔