کویت اردو نیوز، 11مئی: سعودی شہر جدہ میں ایک عدالت نے 17 سعودی شہریوں اور ایک شامی باشندے کو مختلف قسم کی منشیات کے استعمال اور انھیں رکھنے کے جُرم میں مجموعی طور پر 80 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
ایک اخباری رپورٹ کے مطابق فوجداری عدالت نے اس گروپ کو کوکین، ہیش اور کرسٹل میتھ رکھنے اور استعمال کرنے کےجُرم میں قید کی سزا سنائی ہے۔
اس گروپ نے ایک کیبن کو ملاقات کی جگہ مقرر کررکھا تھا اور وہ وہیں نشہ آور اشیاء استعمال کرتے تھے۔
ذرائع کے مطابق سزا پانے والے ان 18 مجرموں میں کاروباری مرد و خواتین اور مارکیٹنگ ڈائریکٹروں کے علاوہ نرسنگ اور فارمیسی کی تعلیم حاصل کرنے والے یونیورسٹی کے طلبہ بھی شامل ہیں۔
عدالت نے مجرموں پر سفری پابندی بھی عائد کی ہے اور انھیں مختلف مدت کی قید کی سزائیں سنائی ہیں جن کی مجموعی مدت 80 سال بنتی ہے۔
اخبار نے یہ بھی کہا کہ عدالت نے منشیات کے ان مختلف مقدمات کی ورچوئل اورملزموں کی اصالتاً حاضری میں سماعت کی ہے اوراحکامات جاری کیے ہیں۔
مزید بتایاگیا ہے کہ اپیل کورٹ نے مجرموں کے اعتراض کے بعد ان فیصلوں کی توثیق کی تھی۔
سعودی قانون منشیات کے مجرموں کو دی جانے والی سزاؤں کے درمیان فرق کرتے ہوئے یہ دیکھتاہے کہ آیا وہ اسمگلر، ڈیلر یا منشیات کا استعمال کرنے والے ہیں۔
سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے لیے لیے طویل عرصے سے کریک ڈاؤن کارروائیاں کررہا ہے اورخطرناک منشیات کی اسمگلنگ میں ملوّث مجرموں کے سربھی قلم کردیے جاتے ہیں۔