کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے سوشل میڈیا پر ایک بہادر اور انسان دوست لڑکی 29 سالہ راس الحکیر کا چرچا ہے اور ہر طرف سے اس کے لیے تعریفی پیغامات آرہے ہیں۔
‘راس الحکیر’ نے درحقیقت ایک ایسے نوجوان کی مدد کرکے ایک نئی زندگی دی جو کئی جسمانی بیماریوں اور معاشی و سماجی مشکلات میں مبتلا تھا۔ اس کے پاس اپنا گھر اور ٹھکانہ بھی نہیں تھا جبکہ بیماریوں اور موٹاپے کی وجہ سے وہ معذور ہو چکا تھا۔ اس کی زندگی تکلیف دہ تھی۔
راسیس نے نوجوان طارق العمیری کو اپنے حالات کے مطابق پیشہ ورانہ ملازمت تلاش کرنے میں مدد کی۔
العمیری نامی نوجوان کی انسانیت سوز صورتحال سوشل میڈیا ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی تھی ۔ وہ بیماریوں اور زندگی میں مشکلات، بے گھر اور دیگر بہت سی مشکلات میں مبتلا تھے۔
"رسیس” نے اپنے اضافی وزن کے نتیجے میں گیسٹرک آستین کی سرجری مکمل کرنے سے پہلے یا بعد میں العمری کے نفسیاتی علاج پر زور دیا۔
راسیس نے کہا کہ میں نے طارق العمیری کے مصائب کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک گھر فراہم کرنے میں اپنا حصہ ڈالا۔ وہ موٹاپے کا شکار تھے اور ان کے علاج میں مدد کی۔ اسے گھر دے دیا۔ اب طارق ہمارا حصہ ہے اور ہم اس کا حصہ ہیں۔
وہ مزید کہتی ہیں کہ میں نے لوگوں کو مؤثر طریقے سے بات چیت کرتے دیکھا۔ یہ بہت وسیع اور تیز تھا۔ یہ سچ ہے کہ مجھے اس کی توقع نہیں تھی، لیکن میں حیران نہیں ہوں کیونکہ سعودی عوام عظیم ہیں اور ان کے لیے کوئی بھی چیز زیادہ مشکل نہیں ہے، خاص طور پر ایک ایسے معاملے میں جو ہمیں بحیثیت قوم متحد کرتا ہے۔
راس الحکیر کون ہے؟
جدہ گورنریٹ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ سعودی لڑکی راس نے اپنے عظیم انسان دوست جذبے اور مشن کے بارے میں کہا کہ میں اپنے اندر کے عظیم احساس کو بیان نہیں کر سکتی جسے صرف لفظ "الحمدللہ” سے بیان کیا جا سکتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیمار نوجوانوں کے حوالے سے لوگوں کے درمیان رابطہ بہت وسیع اور تیز تھا۔ یہ سچ ہے کہ مجھے اس بات کی توقع نہیں تھی لیکن مجھے کوئی تعجب نہیں کیونکہ سعودی عوام ایک عظیم قوم ہیں اور ان کے لیے کوئی بھی چیز مشکل نہیں ہے۔