کویت اردو نیوز 15 جون: بھارت اور پاکستان کی طرف بڑھنے والے شدید طوفان کے راستے سے 100,000 سے زیادہ لوگوں کو نکال لیا گیا ہے، پیشن گوئی کرنے والوں نے گزشتہ روز خبردار کیا کہ یہ گھروں کو تباہ اور بجلی کی تاروں و کھمبوں کو گرا سکتا ہے۔
حکومتی موسمی نگرانی کرنے والوں نے بتایا کہ Biparjoy، جس کا بنگالی میں مطلب ہے "آفت” بحیرہ عرب کے اس پار اپنا راستہ بنا رہا ہے اور جمعرات کی شام کو "انتہائی شدید سمندری طوفان” کے طور پر لینڈ فال کی توقع ہے۔
بھارت کی ریاست گجرات میں مانڈوی اور پاکستان میں کراچی کے درمیان 325 کلومیٹر (200 میل) طویل ساحلی پٹی کو طاقتور ہواؤں، طوفانی لہروں اور تیز بارشوں کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ طوفان جمعرات کو دیر گئے ہندوستانی بندرگاہ جاکھاؤ کے قریب سے ٹکرائے گا، جس نے روایتی مٹی اور بھوسے کے گھروں کی "مکمل تباہی” کی وارننگ دی ہے۔
پیشن گوئی کرنے والوں نے کہا کہ سمندر میں، ہوائیں پہلے ہی 180 کلومیٹر فی گھنٹہ (112 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے چل رہی تھیں۔ جب تک یہ لینڈ فال کرتا ہے ہوا کی رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی جاتی ہے۔ بھارتی ریاست گجرات میں "ساحلی اور نشیبی علاقوں سے 47,000 سے زیادہ لوگوں کو پناہ کے لیے نکالا گیا ہے۔”
ہندوستان کے ماہرین موسمیات نے فصلوں کی تباہی، "بجلی اور مواصلاتی کھمبوں کا جھکنا یا اکھڑنا” اور ریلوے اور سڑکوں میں خلل سمیت "بڑے پیمانے پر نقصان” کے امکانات سے خبردار کیا ہے۔
ادھر پاکستان کی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا کہ ملک کے جنوب مشرقی ساحلی پٹی سے 62,000 افراد کو نکال لیا گیا ہے، اسکولوں اور کالجوں میں 75 امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو پانی سے دور رہنے کی تنبیہ کی گئی ہے جبکہ چھوٹے طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔ کراچی میں شہری سیلاب کا امکان ہے جس میں تقریباً 20 ملین افراد آباد ہیں۔
انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ "ہم انتظار کے بجائے احتیاط کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔” "ہماری پہلی ترجیح جان بچانا ہے۔”
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے جنوب مشرقی صوبہ سندھ میں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی ہے، اس کے ساتھ طوفان کی شدت 3.5 میٹر (11.5 فٹ) تک پہنچ سکتی ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ساتھ جیسے جیسے دنیا گرم ہوتی جارہی ہے طوفان زیادہ طاقتور ہوتے جارہے ہیں۔