کویت اردو نیوز 17 جون: وزارت حج و عمرہ فی الحال ایک دلچسپ منصوبے کو حتمی شکل دے رہی ہے جس سے حجاج کرام اور زائرین کے ساتھ ساتھ مملکت کے شہریوں اور باشندوں کو اونٹوں پر مکہ سے مدینہ کے ان راستوں پر سفر کرنے کی اجازت ہوگی جس راستے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر کیا تھا۔
وزارت نے کہا کہ اس نے مکہ اور مقدس مقامات کے لیے رائل کمیشن کے تعاون سے یہ اقدام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس منصوبے میں ہجرہ روڈ پر 27 پوائنٹس کی بحالی شامل ہے جس میں ہوٹل، ریسٹ ہاؤس، میوزیم اور دیگر شامل ہیں۔
مدینہ منورہ کے قریب ایک سطح مرتفع ثنیات الوداع کے لیے سڑک کے عنوان سے اس اقدام کے تحت مسافر اسی راستے پر چل سکیں گے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے 622 عیسوی میں مکہ سے ہجرت کے دوران اختیار کیا تھا۔
یہ قافلہ مکہ مکرمہ میں کوہ ثور پر واقع غار ثور سے شروع ہوگا جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے قریبی ساتھی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ روانہ ہونے سے پہلے تقریباً تین دن تک دشمنوں کی سازشوں کی نظروں سے پوشیدہ رہے تھے۔
ان کا یثرب کا سفر، جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وہاں آباد ہونے کے بعد "مدینہ المنورہ” کے نام سے مشہور ہوا۔ اس کے بعد قافلہ ام معبد کے خیمے کے مقام پر رکے گا جس نے یثرب جاتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی میزبانی کی تھی اور جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بکریوں کا دودھ دیا تھا۔
ام معبد کا مقام مسافروں کی مہمان نوازی کرتا تھا، لیکن وہ کم بارشوں کے ساتھ قلت کا سال تھا۔ خشک سالی نے لوگوں اور مویشیوں کو بری طرح متاثر کیا تھا اور ام معبد کے پاس اپنے مہمانوں کو پیش کرنے کے لیے کوئی خوراک نہیں تھی لیکن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کے تھنوں کو رگڑا تو دودھ بہنا شروع ہو گیا اور سب نے سیر ہو کر پیا۔ یہ واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔
پھر قافلہ اس جگہ سے گزرے گا جہاں سراقہ بن مالک نے رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کی تھی۔ قریش نے نبی کریمؐ کے سر مبارک پر جو انعام رکھا تھا اس کی امید میں سراقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس مقام پر پہنچا تھا۔
یہ اس جگہ سے بھی گزرے گا جہاں اونٹ گرا تھا اور پھر ایک شارٹ کٹ لیا جس کی طرف بدو گائیڈ مسعود الاسلمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اشارہ کیا تھا۔ قافلہ مدینہ منورہ کا سفر مکمل کرتے ہوئے ثنیات الوداع میں رکے گا۔
وزارت نے کہا کہ راستہ اختیار کرتے ہوئے مدینہ پہنچنے کے لیے اونٹوں کے علاوہ دیگر متبادل بھی ہوں گے، جیسے 4 پہیوں والی گاڑیاں اور موٹر سائیکل وغیرہ۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یثرب کے مضافات میں 8 ربیع الاول کے دن قبا پہنچے تو آپ آٹھ دن کا سفر طے کر چکے تھے۔ حجرہ روڈ جو پرانے زمانے میں کارواں روڈ کے نام سے مشہور تھی، 380 کلومیٹر لمبی ہے۔