کویت اردو نیوز،22اگست: اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ آئی فونز بھی ری سیٹ ہونے کے بعد دوبارہ فروخت کیے جا رہے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے دوسرے موبائل فونز پاکستان میں ہیں۔
عرفان بلوچ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ کے مطابق، ساؤتھ زون کی پولیس نے نومبر 2022 سے جولائی 2023 کے درمیان کراچی میں 10,237 مختلف موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبرز کو کراس چیک کیا جو کراچی میں چوری ہوئے یا رپورٹ ہوئے۔
جنوبی علاقے میں 1,230 واقعات کے IMEI نمبروں سے 423 موبائل فون برآمد ہوئے، اور سٹی ڈسٹرکٹ میں 1,978 کیسز کے IMEI نمبروں سے 345 برآمد ہوئے اور 989 موبائل فونز کا سراغ لگایا گیا۔
ڈی آئی جی کے مطابق بلوچستان سے کم از کم 22 موبائل فون افغانستان اسمگل کیے گئے جہاں انہیں مقامی بازاروں میں فروخت کیا گیا اور بعد ازاں ضبط کرلیے گئے، لیکن جب یہ فون کوئٹہ پہنچے تو ان میں پاکستانی موبائل سم کارڈز لگے تھے، جس سے ان کی شناخت ممکن تھی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ بلوچ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کی ٹیم نے کراچی سے کئی چوری شدہ آئی فونز برآمد کیے ہیں جنہیں دبئی کی مارکیٹ میں فروخت ہونے سے پہلے آئی کلاؤڈ پاس کوڈز پر قابو پانے کے لیے پیچیدہ طریقہ کار کے ذریعے ری سیٹ کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ضبط کیے گئے آئی فونز کے مالکان نے انہیں پاکستان لانے سے پہلے دبئی میں خریدا تھا