کویت اردو نیوز 27 اگست 2023: بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک اسکول میں مسلمان طالب علم پر کلاس کے دیگر بچوں سے تشدد کروانے والی ہندو ٹیچر اپنے دفاع میں انوکھی منطق لے آئی۔
ترپتا تیاگی نامی ٹیچر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طالب علم کو سبق یاد نہیں تھا اور وہ پچھلے ایک ماہ سے پڑھائی میں دھیان نہیں دے رہا تھا، میں خود معذور ہوں اس لیے بچوں کو کہا کہ اس کو تھپڑ ماریں تاکہ وہ ہوم ورک کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کلاس میں ہندو مسلمان کا فرق نہیں رکھتے، ہمارے اسکول میں مختلف مذاہب کے بچے پڑھائی کر رہے ہیں۔
بچے کو تھپڑ لگوانے والی ترپتا تیاگی کے خلاف مظفر نگر میں مقدمہ درج ہے تاہم اب تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
https://twitter.com/KuwaitUrduNews/status/1695796379132502101?t=zjfKbaLHkscFd_gIqnP_Jg&s=19
یہ معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب مشہور بھارتی مصنف ارون دھتی رائے نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں دیکھا گیا کہ اسکول میں مسلمان بچے کو ٹیچر کی موجودگی میں کلاس کے دیگر بچے باری باری تھپڑ جڑ رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیچر ایک بچے کو کہتی ہیں کہ آہستہ کیوں مار رہے ہو، اب کس کا نمبر ہے۔ پھر ایک بچے نے آکر زور دار تھپڑ بچے کے منہ پر مارا۔
اس واقعے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا اور سخت الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ خاتون ٹیچر کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔