کویت اردو نیوز،4ستمبر: نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام، اور سائنس و ٹیکنالوجی، ڈاکٹر عمر سیف نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں پے پال اور سٹرائپ پے منٹ کے گیٹ ویز کو فعال کرنا موجودہ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔
کراچی میں آئی ٹی سی این ایشیا 2023 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ان پیمنٹ پلیٹ فارمز کی عدم موجودگی کی وجہ سے پاکستان میں فری لانسرز کو درپیش چیلنجز کا اعتراف کیا۔
ڈاکٹر سیف نے پے پال اور سٹرائپ کو فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ یہ فری لانسنگ کمیونٹی کے لیے بہت اہم ہیں، جو ملک کی آن لائن افرادی قوت کا ایک اہم حصہ ہے۔
انہوں نے اس مقصد کے لیے کام کرنے کے لیے ان کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کا ارادہ ظاہر کیا۔
مزید برآں، ڈاکٹر سیف نے ملک کے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے پاکستان کی آئی ٹی صنعت کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر، اپنی بڑی، تعلیم یافتہ اور ٹیک سیوی آبادی کے ساتھ، معاشی صورتحال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری پہلے ہی عالمی سطح پر دوسری سب سے بڑی آن لائن ورکر مارکیٹ بن چکی ہے، جس میں تقریباً 400,000 آن لائن فری لانسرز معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
ڈاکٹر سیف نے آئی ٹی انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کو تسلیم کیا، جس میں ٹیکس کے نظام میں تبدیلی اور پاکستان کو رقوم کی واپسی میں مشکلات شامل ہیں۔
انہوں نے صنعت کو سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا، جس میں ڈالر برقرار رکھنے کے اکاؤنٹس کے امکانات کو تلاش کرنا بھی شامل ہے، جس سے صنعت کے حجم میں 2.6 بلین ڈالر سے قلیل مدت میں 3.5 بلین ڈالر تک نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔