کویت اردو نیوز،12ستمبر: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر 11 ستمبر کو دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کئی مشترکہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بات اتوار، 10 ستمبر کو نئی دہلی میں G20 سربراہی اجلاس کے اختتام کے بعد سعودی ولی عہد کے سرکاری دورے کے دوران سامنے آئی۔
دونوں ممالک کے نمائندوں نے مفاہمت کی 50 سے زائد یادداشتوں پر دستخط کیے۔ یہ معاہدے آئی ٹی، زراعت، فارماسیوٹیکل، پیٹرو کیمیکلز اور انسانی وسائل سمیت مختلف شعبوں پر محیط ہیں۔
یہ مفاہمت نامے جن پر دونوں ممالک کی نجی کمپنیوں کے درمیان دستخط کیے گئے ہیں، ان میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، ایچ پی، وی ایف ایس گلوبل، اور آئی سی آئی سی آئی بینک شامل ہیں۔
سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان پائیدار شراکت داری کو اجاگر کرتے ہوئے ولی عہد نے کہا کہ ان کی تاریخ میں کوئی اختلاف نہیں تھا، بلکہ تعاون کا جذبہ تھا جس کا مقصد دونوں ممالک کے خوشحال مستقبل کی تعمیر ہے۔
ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب بھارت کے ساتھ اقتصادی راہداری پر عمل درآمد کے لیے کام کر رہا ہے اور اس منصوبے کو حاصل کرنے کے لیے محنت کی ضرورت ہے۔
شہزادہ محمد نے سعودی عرب میں ہندوستانی کمیونٹی کی اہم شراکت کا بھی اعتراف کیا، کیونکہ سعودی آبادی کا سات فیصد ہندوستانی نژاد ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے انہیں ملک کا اٹوٹ انگ سمجھنے اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم انہیں سعودی عرب کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ہم ان کو دیکھتے اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں جیسے ہم اپنے شہریوں کا خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ کونسل ہمارے لوگوں کی امنگوں پر پورا اترے گی اور ہم ہماری کامیابی کے خواہش مند ہیں،‘‘
مزید پڑھیں: بھارت کا سی پیک کے مقابلے اس سے بھی بڑے پراجیکٹ کا اعلان
دریں اثنا، ہندوستان نے سعودی عرب کے ساتھ اپنی "اسٹریٹجک” شراکت داری کا خیرمقدم کیا، ایک وسیع اتحاد کے حصے کے طور پر یورپ، مشرق وسطیٰ اور ہندوستان کو جوڑنے والے ایک بڑے تجارتی اور ٹرانسپورٹ روٹ کی نقاب کشائی کے چند دن بعد۔
مودی نے سعودی ولی عہد سے کہا کہ ہم نے مل کر اقتصادی راہداری کے قیام کا تاریخی آغاز کیا ہے۔