کویت اردو نیوز ، 1 اکتوبر 2023 : ایک نئی آثار قدیمہ کی دریافت میں، مصری ، جرمن ، آسٹریا کے آثار قدیمہ کے مشن کو ابیڈوس، سوہاگ میں ام القاب کے علاقے میں پہلے خاندان کی ملکہ "میریٹا نیتھ” کے مقبرے میں کام کرنے والے سینکڑوں بند جار ملے ہیں ، جن کو کھولا گیا تو اندر شراب موجود تھی ۔
سپریم کونسل آف نوادرات کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ دریافت شدہ جار سائز میں بڑے اور محفوظ حالت میں ہیں اور ان کے اندر سے ملنے والی شراب کی باقیات تقریباً 5000 سال پرانی ہیں۔
قاہرہ میں جرمن انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیٹرِش راؤ نے کہا کہ مقبرے میں کھدائی کا کام ملکہ کی زندگی اور اس کے دورِ حکومت کے بارے میں نئی تاریخی معلومات سے پردہ اٹھانے میں بھی کامیاب ہوا، اور یہ کہ نوشتہ جات کا مطالعہ بھی کیا گیا۔ مقبرے کے اندر سے ملنے والی تختیوں میں سے ایک پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملکہ کو بہت بڑا رتبہ حاصل تھا، وہ مرکزی حکومت کے دفاتر کی ذمہ دار تھیں ، ڈاکٹر ڈیٹرش راو نے کہا ہے کہ مشن اس کی تاریخ اور شناخت کے مزید رازوں سے پردہ اٹھانے کی کوشش میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
مشن کی سربراہ ڈاکٹر کرسٹیانا کوہلر نے مزید کہا کہ مقبرے پر کیے گئے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ملکہ میرٹ نیتھ کا مقبرہ کچی اینٹوں، مٹی اور لکڑی کے تختوں سے بنایا گیا تھا، اور یہ کہ ملکہ خاندان کی واحد خاتون ہو سکتی ہے، جن کے لیے ابیڈوس میں اب تک ایک شاہی مقبرے کی پردہ پوشی کی جا چکی ہے۔اس کے مقبرے کے ساتھ ہی ان کے درباریوں اور نوکروں کے لیے 41 مقبروں کا ایک گروپ بھی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مقبرے مختلف ادوار میں تعمیر کیے گئے تھے ۔