کویت اردو نیوز ، 15 اکتوبر 2023: تقریباً سبھی جانتے ہیں کہ دانت کا درد کتنا شدید ہو سکتا ہے، اکثر دانتوں کی خرابی، مسوڑھوں کے انفیکشن یا دیگر وجوہات کی وجہ سے درد جان لیوا ہو جاتا ہے۔
دانت کا درد بعض اوقات آپ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اکثر ڈاکٹر کے پاس جانا مشکل ہوتا ہے، لیکن کچھ گھریلو علاج آپ کو ایک منٹ میں اس سے نجات دلانے میں ضرور مدد کر سکتے ہیں۔ جس کے بعد آپ آرام سے طویل مدتی علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کر سکتے ہیں۔
ونیلا کا عرق
اگر آپ دانت کے درد سے فوری نجات چاہتے ہیں تو یہ گھریلو ٹوٹکا مددگار ثابت ہوسکتا ہے، ونیلا کا عرق آرام دہ اور جراثیم کش ہے جو کہ دانت کے بنیادی درد سے نجات دلاتا ہے، اس مقصد کے لیے روئی پر ونیلا کے عرق کے 2 سے 3 قطرے لگائیں۔ متاثرہ جگہ پر ڈالیں اور لگائیں، اگر ضروری ہو تو عمل کو دہرائیں۔
ٹی بیگ
ایک ٹی بیگ لیں اور اسے گلاس میں کچھ پانی میں ڈبوئیں، پھر ٹی بیگ کو متاثرہ دانت پر رکھیں، اگر دانت سردی سے حساس نہ ہو تو ٹی بیگ کو ٹھنڈے پانی میں ڈبو دیں، دن میں ایک یا دو بار ضروری ہے ، چائے میں موجود اجزاء درد کو کم کرتے ہوئے سوزش کو کم کرتے ہیں۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا میں سوزش ختم کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں جو سوجن کو کم کرتی ہیں جبکہ جراثیم کش ہونے کی وجہ سے یہ دانتوں کے انفیکشن کا بھی علاج کرتا ہے۔ اسے استعمال کرنے کے لیے روئی کو پانی میں بھگو کر بیکنگ سوڈا سے ڈپ کرں۔ متاثرہ دانت پر روئی لگانے سے درد کم ہو سکتا ہے۔ اسی طرح ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا کو کچھ گرم پانی میں مکس کریں ۔
زیتون کا تیل
روئی کو زیتون کے تیل میں بھگو کر متاثرہ جگہ پر رکھیں، اس عمل کو دن میں دو سے تین بار دہرائیں۔ زیتون کے تیل میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں جو دانت کے درد اور سوجن کو کم کرکے آرام فراہم کرتی ہیں۔
دار چینی
ایک چائے کا چمچ دار چینی کا پاؤڈر اور 5 چمچ شہد ملا کر اس پیسٹ کو متاثرہ جگہ پر لگائیں جس سے درد کم ہو جائے گا، اس عمل کو دن میں دو سے تین بار دہرائیں یا جب تک درد کم نہ ہو جائے۔
پودینے کی چائے
ایک چائے کا چمچ خشک پودینے کے پتوں کو ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں 20 منٹ تک بھگو دیں، پھر جب چائے ٹھنڈی ہو جائے تو چھان کر پی لیں۔ یہ چائے متاثرہ جگہ کو سکون بخشے گی اور سوجن سے بھی نجات دلائے گی۔
نمکین پانی کے ساتھ کلیاں
نمکین پانی درد کو دور کرنے والا ہے اور دانت کے درد کا ایک آسان اور موثر علاج ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چائے کا چمچ نمک ملا کر ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔ یہ نسخہ متاثرہ دانت کی سوجن کو بھی روکتا ہے۔
لونگ یا لونگ کا تیل
لونگ اپنی قدرتی جراثیم کش خصوصیات کی وجہ سے دانتوں کے درد کے علاج کے لیے صدیوں سے استعمال ہوتی رہی ہے، لونگ کی تھوڑی سی مقدار متاثرہ دانت پر لگانا یا لونگ کو چبانے سے ہی فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگ کا تیل (2 قطرے) متاثرہ جگہ پر لگانے سے ایک منٹ میں آرام مل سکتا ہے۔
ہائیڈروجن پر آکسائڈ
بیکٹیریا کو مارنے اور تکلیف کو کم کرنے کے لیے ہائیڈروجن پیرو آکسائیڈ کے محلول سے کلی کریں۔ اس سے دانت کے درد سے عارضی سکون ملتا ہے لیکن صرف تھوڑی دیر کے لیے جس کے بعد آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔
لہسن
لہسن جراثیم کش بھی ہے اور درد کو کم کرنے کا کام کرتا ہے۔ اسے کچل کر پیسٹ بنالیں اور متاثرہ جگہ پر لگائیں یا آہستہ سے چبا لیں۔ اس عمل کو کئی مرتبہ دہرائیں جب تک کہ درد کم نہ ہو جائے۔
امرود کے پتے
امرود کے درخت کے پتے سوزش اور جراثیم کش ہوتے ہیں، یہ نہ صرف دانت کے درد کو دور کرتے ہیں بلکہ منہ کے زخموں اور مسوڑھوں کی سوزش کے مسائل سے بھی نجات دلاتے ہیں۔ اس کے لیے ایک یا دو پتوں کو اس وقت تک چبا لیں جب تک کہ عرق متاثرہ جگہ پر کام کرنے نہ لگے یا چند پتوں کو پانی میں ابال کر چٹکی بھر سمندری نمک کے ساتھ ٹھنڈا کریں، پھر اس محلول کو ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔
پیاز
پیاز میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو ان بیکٹیریا کو نشانہ بناتے ہیں جو انفیکشن کا سبب بنتے ہیں، درد کو کم کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پیاز کا ایک ٹکڑا لے کر منہ میں ڈال کر اس جگہ چبائیں جہاں درد ہو رہا ہو۔ پیاز سے نکلنے والا رس درد کو دور کرنے میں مدد دے گا۔ متاثرہ جگہ پر پیاز کا ٹکڑا رکھ دیں۔
برف
ایک تھیلے میں ایک چھوٹا آئس کیوب رکھیں اور پھر تھیلے کے گرد ایک پتلا کپڑا لپیٹ دیں اور پھر اسے درد والے دانت پر پندرہ منٹ تک لگا کر اعصاب کو بے حس کر دیں۔ اس کے علاوہ درد سے نجات کا ایک اور دلچسپ طریقہ آئس کیوب سے ہاتھ کی مالش کرنا ہے جس سے دانت کا درد کم ہوتا ہے۔ درحقیقت، جب آپ کی انگلیاں دماغ کو سرد سگنل بھیجتی ہیں، تو یہ دانت کے درد کے سگنل کو دبا دیتی ہے۔