کویت اردو نیوز ، 18 اکتوبر 2023: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) غزہ کی صورتحال پر سر جوڑ کر بیٹھ گئی۔ منگل کو منعقدہ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی بربریت کو روکنے کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ایران نے مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے اسپتال پر حملے کے بعد اسرائیل پر پابندیاں عائد کریں۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے رکن اسرائیل پر تیل کی پابندی سمیت دیگر پابندیاں عائد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام اسرائیلی سفیروں کو ملک بدر کیا جائے۔
پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اسرائیل فلسطین جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے غزہ میں انسانی اور امدادی سامان کی تیز رفتار، محفوظ اور غیر محدود ترسیل کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے او آئی سی کے وزارتی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ تنازع کی بنیادی وجہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد نہ ہونا ہے۔
انہوں نے جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور آزاد ریاست فلسطین کے جلد قیام اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت بنانے پر زور دیا۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی امن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ 1967 کی سرحدوں پر مبنی دو ریاستی حل تنازعات کو ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتا ہے۔
فلسطینی وزیر داخلہ ریاض المالکی نے او آئی سی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہلاکتوں سے انسانیت لرز اٹھی ہے، اسپتال پر حملہ اور خواتین اور بچوں کا قتل سنگین جرم ہے۔
ریاض المالکی نے کہا کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والے سب ذمہ دار ہیں، ان کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کا پرامن اور منصفانہ حل چاہتا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز جارحیت جاری ہے، اسرائیلی فورسز فلسطینیوں پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہیں، غزہ سنگین صورتحال سے دوچار ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے اور غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے۔
اجلاس کے اختتام پر ایگزیکٹو کمیٹی نے ایک مشترکہ اعلامیہ منظور کیا جس میں غزہ کی صورتحال پر امت مسلمہ کے اجتماعی موقف کا خاکہ پیش کیا گیا۔