کویت اردو نیوز ، 21 اکتوبر 2023: سعودی عرب اور فلپائن کے نجی شعبے میں سعودی اور فلپائن کے حکام نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد خصوصی بین الاقوامی فرموں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مملکت میں لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فلپائن سے "پیشہ ور” افرادی قوت فراہم کرنا ہے۔
ریاض میں سعودی فلپائن کی گول میز اجلاس میں دونوں ممالک کے انسانی وسائل کے شعبوں کے درمیان یہ معاہدہ طے پایا۔
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ رومالڈیز مارکوس جونیئر اور سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے اجلاس میں شرکت کی۔ انسانی وسائل کے شعبے میں بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
سعودی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ میٹنگ میں سرمایہ کاری کے مواقع بھی تلاش کیے گئے، اور مملکت اور فلپائن کے درمیان اقتصادی روابط کو مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں ہنر مند فلپائنی لیبر کو استعمال کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جمعہ کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ریاض میں جی سی سی آسیان سربراہی اجلاس کے موقع پر فلپائنی صدر سے ملاقات کی۔
سعودی عرب کے حالیہ اعدادوشمار کے مطابق تقریباً 725,000 فلپائنی سعودی عرب میں مقیم ہیں۔
گزشتہ نومبر میں سعودی عرب نے ایک ماہ کے طویل تعطل کے بعد فلپائنی گھریلو ملازمین کی بھرتی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ یہ بھرتی سعودی عرب میں 2021 کے آخر میں معطل کر دی گئی تھی۔
اس وقت فلپائنی سفارت خانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ معطلی کی وجہ فلپائنی وزارت محنت کے جاری کردہ نئے ضوابط ہیں جو فلپائنی ہاؤس ورکرز اور ان کے غیر ملکی آجروں کے درمیان کنٹریکٹ پر مبنی تعلقات کو کنٹرول کرتے ہیں۔
سعودی لیبر حکام نے حال ہی میں گھریلو لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس مقصد کے لیے، سعودی وزارت برائے انسانی وسائل نے صارفین کو ان کے حقوق اور فرائض کے بارے میں جاننے میں مدد کرنے کے لیے مسانڈ ڈومیسٹک لیبر پروگرام کا آغاز کیا، اور متعلقہ خدمات بشمول ویزہ کا اجرا، بھرتی کی درخواستیں اور آجر اور کارکن کے درمیان معاہدہ۔
وزارت کاکہنا ہے کہ سرکاری بھرتی پلیٹ فارم ہونیکی وجہ سےمسانید کےذریعےمعاہدہ کرناضروری ہے۔