کویت اردو نیوز : غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کے اسرائیلی ہم منصب بنیامین نیتن یاہو کے درمیان مکالمہ ہوا۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کو روکے، غزہ میں خواتین، بچوں اور شیر خوار بچوں کی ہلاکتیں ، یہ سب بند ہونا چاہیے۔
جسٹس ٹروڈو نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ بالخصوص الشفاء ہسپتال کے واقعات دل دہلا دینے والے ہیں۔ جنگ کے بھی اپنے اصول ہوتے ہیں۔ ہر بے گناہ کی زندگی، چاہے وہ اسرائیلی ہو یا فلسطینی، برابر ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر جسٹس ٹروڈو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس نے یہودیوں کے ساتھ جو کچھ کیا وہ ہولوکاسٹ کے بعد سب سے بڑا ظلم ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی راہداری کی راہ ہموار کرنا شروع کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے غزہ کا دورہ کیا اور غزہ میں تباہ کن مناظر کی مذمت کی۔ کیتھرین رسل نے فریقین پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جاری مظالم بند کریں، ان کا کہنا تھا کہ میں نے جو دیکھا اور سنا وہ تباہ کن تھا، غزہ کے شہریوں نے متعدد بمباری، نقصان اور نقل مکانی برداشت کی ۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الشفاء اسپتال میں فوجی مداخلت کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے، الشفاء اسپتال میں طبی عملے سے رابطہ ایک بار پھر منقطع ہوگیا ہے ، اور ہمیں اس حوالے سے بہت تشویش ہے ۔
دوسری جانب عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال سے 30 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، اسپتال سے نکالے گئے لوگوں کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے اور گرفتار افراد کے ارد گرد تین ٹینک کھڑے ہیں۔
عرب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ الشفاء اسپتال کے ہنگامی دروازے پر ایک ٹینک کھڑا ہے، اسرائیلی فوجی الشفاء اسپتال کی سرجری عمارتوں میں داخل ہوگئے ہیں، اسرائیلی فوجیوں نے الشفاء کے شعبہ سرجری کے تمام حصوں کو منہدم کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ریڈیو نے کہا ہے کہ الشفا میں یرغمالیوں کا کوئی نشان نہیں ملا جب کہ فلسطینیوں کو خدشہ ہے کہ اسرائیلی فوج اسپتال پر قبضہ کرکے حماس سے منسوب کوئی غلط کام کرے گی۔