کویت اردو نیوز : ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 5 فیصد بالغ افراد ڈپریشن کا شکار ہیں، جس سے ان افراد میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے خبردار کیا ہے کہ 2050 تک دنیا بھر میں ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا افراد کی کل تعداد 1.3 بلین سے تجاوز کر جانے کا امکان ہے، جب کہ ذیابیطس کے شکار افراد میں ذیابیطس کے شکار نہ ہونے والے افراد کے مقابلے میں ڈپریشن کا خطرہ بھی زیادہ ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس والے افراد میں عام آبادی کے مقابلے میں ڈپریشن کا دوگنا امکان ہوتا ہے، اور دونوں حالتیں موت کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ لیکن اب ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ڈپریشن اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا مجموعہ موت کے خطرے کو چار گنا بڑھا سکتا ہے۔
محققین نے 2005 سے 2010 تک نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے میں 14,920 شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ اور انہوں نے 31 دسمبر 2019 تک کے اعداد و شمار کو سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے موت کے ریکارڈ سے منسلک کیا۔ نیو میکسیکو سٹیٹ یونیورسٹی اور والڈن یونیورسٹی منیاپولس کی طرف سے کی گئی یہ تحقیق ذیابیطس اور میٹابولک سنڈروم: کلینیکل ریسرچ اینڈ ریویو میں شائع ہوئی ہے۔