کویت اردو نیوز : نیدرلینڈ کے ایک ریسٹورنٹ میں ایک ریٹائرڈ باورچی جو اپنے ساتھیوں کو ایک خاص انداز میں الوداع کہنا چاہتی تھی، اس نے بھنگ سے بھرے کیک سے انہیں حیران کردیا، جس سے وہ عدالت میں پہنچ گئی۔
ماریسکا، ایک ریٹائرڈ باورچی، نے زیلینڈ کے ایک ہوٹل میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ لمبے عرصے کام کیا اور ان کے ساتھ ایک یادگار طریقے سے رخصت ہونا چاہتی تھی۔ تمام ساتھیوں نے ماضی میں کئی بار بھنگ مائلی اسپیس کیک پر تبادلہ خیال کیا تھا لیکن حقیقت میں کبھی نہیں بنایا تھا، اس لیے خاتون نے ساتھیوں کے لیے ریٹائرمنٹ گفٹ کے طور پر ایسا کیک بنانے کا فیصلہ کیا۔
کام کے آخری دن روانگی سے قبل خاتون نے اپنے ساتھیوں کو سلام کیا اور کام کی جگہ سے روانہ ہو گئی لیکن جانے سے پہلے اس نے اپنے ساتھیوں کے لیے سرپرائز کیک بنایا اور اس کے ساتھ ایک نوٹ بھی منسلک کیا کہ کیک کام کے اوقات کے بعد ہی کھایا جائے۔
بدقسمتی سے، کچھ ساتھی انتظار نہیں کر سکے اور، یہ نہ جانتے ہوئے کہ کیک میں بھنگ ہے، ماریسکا کے دو ساتھیوں نے جلدی سے کیک کے چند ٹکڑے کھا لیے۔
کیک کھانے کے بعد، دو ملازمین میں سے ایک کو بہت تھکاوٹ محسوس ہونے لگی، وہ الٹیاں کرنے لگیں اور بالآخر بے ہوش ہو گئے۔ جاگنے کے بعد بھی ملازم کی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ گھر بھی نہ جا سکا اور رات ہوٹل میں گزارنی پڑی۔
ایک اور ساتھی نے بھنگ سے بھرا کیک کھانے کے فوراً بعد ہی قے کر دی اور پھر مبینہ طور پر تھوڑی دیر کے لیے مدہوش ہو گیا۔
دونوں ملازمین ماریسکا کو اس کے فعل پر عدالت لے گئے، جہاں جج نے خاتون کو اس کے ساتھیوں کو معاوضہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 750 یورو ($800) جرمانے کا حکم دیا۔