کویت اردو نیوز : آپ کی جلد کی رنگت میں تبدیلی درحقیقت جلد کے خلیات کی وجہ سے ہوتی ہے، میلانن نامی کیمیکل جلد کے ان خلیوں سے پیدا ہوتا ہے اور یہی کیمیکل آپ کی جلد کی رنگت کا ذمہ دار ہے۔
ہائپر پگمنٹیشن ایک ایسی حالت ہے جس کی وجہ سے آپ کی جلد سیاہ ہوجاتی ہے۔ یہ آپ کی جلد یا آپ کے پورے جسم کو دھبوں میں متاثر کر سکتا ہے۔
ملیٹھی جسے لیکورائس بھی کہا جاتا ہے آیوروید کی دنیا میں بہت مشہور ہے۔ ملیٹھی یا لیکورائس جلد کی صحت کے لیے بہت اچھا ہے، اس میں اینٹی سوزش، اینٹی مائکروبیل، اینٹی ایجنگ، زخم بھرنے ، قوت مدافعت بڑھانے کی خصوصیات ہیں۔
نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی طرف سے 2013 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ملیٹھی کا عرق ‘ہائپر پگمنٹیشن’ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ ملیٹھی قدیم زمانے سے ہندوستانی جلد کی دیکھ بھال کا حصہ رہی ہے۔
یہ رنگت کی شفافیت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے اور جلد کے رنگ کو بھی صاف کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ہائپر پگمنٹیشن اور میلاسما کا بہترین علاج ہے۔
ہائپر پگمنٹیشن کے علاج اور اس سے چھٹکارا پانے کے لیے ملیٹھی کو استعمال کرنے کے کچھ آسان طریقے یہ ہیں۔
آپ ملیٹھی کو اپنے فیس پیک میں شامل کر کے یا دودھ میں ملا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ دودھ میں موجود لییکٹک ایسڈ جلد کو ہائیڈریٹ کرنے اور خون کےسرخ خلیات کوبنانے میں مدددیتا ہے۔
ایک چائے کا چمچ ملیٹھی اور ایک چوتھائی چائے کا چمچ ہلدی لیں، دونوں کو ایک گلاس دودھ میں شامل کریں۔ اس دودھ کو رات کو پینے سے خون صاف ہوتا ہے اور جلد کےمختلف مسائل کیساتھ نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔
مہاسوں اور سوزش سے لڑنے کے لیے ملیٹھی ، ہلدی پاؤڈر اور عرق گلاب کا فیس پیک استعمال کرنے سے آپ کی جلد پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دودھ اور ملتانی مٹی کو ملیٹھی کے پاؤڈر کے ساتھ ملانے سے یہ سیاہ دھبوں اور ہائپر پگمنٹیشن کا ایک اچھا گھریلو علاج ہے۔
ملیٹھی پاؤڈر اور صندل پاؤڈر دونوں کو ایک ساتھ ملانا ہائپر پگمنٹیشن اور تیل والی جلد کے لیے بھی بہترین ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہترین نتائج کے لیے ملیٹھی کا فیس پیک کم از کم 3 سے 6 ماہ تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں یا ہائی بلڈ پریشر کی دوا لے رہے ہیں تو ملیٹھی کو احتیاط کے ساتھ استعمال کریں۔ آپ کو مناسب خوراک اور ماہر سے مشاورت کی ضرورت ہے۔
ملیٹھی وسیع پیمانے پر ادویات میں استعمال کی جاتی ہے. ماہرین کے مطابق یہ آنکھوں، بالوں، دماغ ، جلد کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ بخار، گلے کی خراش، الرجی و جلد کے امراض میں بھی بہت مفید ہے۔
یہ گلے کی خراش کے لیے گھر میں استعمال ہونے والی ایک عام جڑی بوٹی ہے۔