کویت اردو نیوز : عمانی خاندان کو تین نابالغ بچوں سمیت قتل کے ملزم ایک ہندوستانی شہری کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے عمان کے حوالے کیا جائے گا۔
دہلی ہائی کورٹ نے حکومت ہند کی طرف سے حوالگی کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے متاثرین کے لیے انصاف کے حصول میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
ملزم، مجیب اللہ محمد حنیف، عمانی حکام کو مبینہ طور پر پہلے سے کیے گئے قتل کے جرم میں مطلوب تھا، یہ جرم عمان کے تعزیرات کی دفعہ 302-A کے تحت قابل سزا ہے۔
یہ واقعہ 31 جولائی 2019 کو پیش آیا جب ایک عمانی شہری اپنی بیوی اور تین چھوٹے بچوں کے ساتھ اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
جسٹس امیت بنسل نے کیس کی صدارت کی اور حنیف کی درخواست کو خارج کر دیا ، جس میں عمان کی درخواست کے جواب میں ان کی حوالگی کے بھارتی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس بنسل نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کا عمان کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے قوانین کے تحت قابل سزا جرم کے ملزم افراد کو ایک سال سے کم یا زیادہ سخت سزائیں دی جائیں گی۔
عدالت نے حکومت ہند کو عمان کی اس یقین دہانی کو مدنظر رکھا کہ ملزم کو منصفانہ ٹرائل ملے گا۔ عمانی حکام نے اسے قانونی نمائندگی اور ایک مترجم فراہم کرنے کا وعدہ کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ مؤثر طریقے سے تفتیش اور اس کے بعد ہونے والے مقدمے دونوں میں حصہ لے سکے۔
یہ پیش رفت واقعات کی ایک سیریز کے بعد ہوئی ہے، جس میں ملزم کو 2020 میں بھارت میں گرفتار کیا جانا اور بھارتی حکومت کی جانب سے 2021 میں اس کی حوالگی کے لیے عمان کی درخواست کو منظور کرنا شامل ہے۔