کویت اردو نیوز: کویت کی وزارت داخلہ غیرملکیوں کے لئے فی الحال سرکاری شعبے ( 17 نمبر اقامہ) سے نجی شعبے (18 نمبر اقامہ) رہائش کی منتقلی کو روکنے کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔
یہ فیصلہ کویت کی مختلف وزارتوں میں ملازمت کرنے والے تارکین وطن کی ایک قابل ذکر تعداد کو متاثر کرتا ہے۔ اس فیصلے سے وابستہ کنٹرولز اور طریقہ کار کا خاکہ پیش کرتے ہوئے ایک مجوزہ وژن وزارت کو پیش کیا گیا ہے۔
یہ وژن 17 نمبر اقامہ سے 18 نمبر اقامہ میں منتقلی کی ممانعت سے بعض زمروں کے ممکنہ اخراج کی کھوج کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، منتقلی پر پابندی سے استثنیٰ کے لیے تجویز کردہ زمروں میں کویتی شہری سے شادی کرنے والی غیر ملکی بیوی، شوہر اور ان کے بچے، نیز ایسے غیر ملکی جن کے پاس فلسطینی دستاویزات ہیں۔
اس کے علاوہ ایسے غیر ملکیوں کو بھی رعایت دینے پر غور کیا جارہا ہے جنہوں نے اپنے 18 نمبر اقامہ کو 17 نمبر اقامہ میں تبدیل کرایا تھا بشرطیکہ ان کی عمر 55 سال سے کم ہو، اور نجی شعبے میں ان کی ملازمت ان کے سابقہ سرکاری شعبے کے کام کے مطابق ہو۔ مزید برآں 22 نمبر اقامہ (انحصار/فیملی ویزا) کے تحت ابتدائی طور پر رہائش رکھنے والے اور بعد میں اس 22 نمبر اقامہ کو 17 نمبر اقامہ (سرکاری شعبے) میں تبدیل ہونے والے غیر ملکیوں کے لیے منتقلی پر پابندی کے مجوزہ استثناء کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
یہ تحفظات مزید تحقیق سے مشروط ہیں اور وزارت کے اندر سینئر قیادت کی منظوری کے بعد ان پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے۔