کویت اردو نیوز : مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے کہا ہے کہ مقدس شہر کی صفائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جدید نظام متعارف کرایا جا رہا ہے جو سیٹلائٹ کی مدد سے کچرے کے ڈھیروں اور پبلک پارکس کی نگرانی کرے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق گلیوں میں کچرے کے ڈھیروں کی جگہ مقرر ہے اور اسے تبدیل کرنے پر جرمانہ ہوگا۔
میونسپلٹی نے کہا ہے کہ ‘کچرے کے ڈبے کی جگہ تبدیل کرنے پر 1000 ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔’
"گلی محلوں میں کچرےکے ڈبےخاص جگہوں پر رکھےہوتے ہیں جو پہلے سے ہی متعین ہوتے ہیں اور صفائی کےکارکناںلن نے انہیں صاف کرنے کیلیے جگہیں لکھی ہوتی ہیں۔”
"صفائی کے کارکنان کو کچرا اٹھانے کیلیے ایک خاص راستہ دیاجاتا ہے، جس پر عمل کرتےہوئے وہ پورےمحلے کا کچرا اٹھالیتے ہیں۔”
"ایسے میں ڈسٹ بن کی جگہ بدل دینے سےصفائی ستھرائی کے کارکنام کو مشکل پیش آتی ہے اوربعض اوقات ڈسٹ بن خالی کرنےسےرہ جاتاہے۔”
میونسپلٹی نے کہا ہے کہ ‘کوڑے دان میں صرف عام کچرا پھینکا جانا چاہیے۔’
"عمارتوں کاملبہ، پرانافرنیچر ،۔لکڑی یا لوہے یا پھر پلاسٹک سےبنےبھاری فضلہ کو عام کچرےمیں رکھنا ممنوع ہے۔”
"عمارتوں کے ملبے اور پرانے فرنیچر کیلیے خصوصی کوڑےدان کی ضرورت پڑتی ہےجو میونسپلٹی سے رابطہ کرکےفوری حاصل کیےجا سکتے ہیں۔”
میونسپلٹی نے کہا ہے کہ ‘کچرا دان کو نقصان پہنچانا یا توڑ پھوڑ کرنا جرم ہے اور اس پر 1000 ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔’
"اسی طرح، پارک میں پھول، گھاس اور پودے کے ساتھ ساتھ بچوں کے کھلونے بھی ہیں، جن کی حفاظت ضروری ہے۔”
پھولوں کے گملوں کو توڑنے، گھاس کو خراب کرنے یا پارک میں کھلونوں کی توڑ پھوڑ کرنے پر بھی 1000 ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔