کویت اردو نیوز : سعودی لڑکی طلین الخمیس نے اپنے بولنے سے محروم والدین کی مدد اور ان کی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اشاروں کی زبان سیکھ لی ہے ۔
اپنی گفتگو میں طولین الخمیس نے کہاہے کہ میری والدہ نے اپنی ابتدائی تعلیم ریاض میں خصوصی بچوں کے اسکول میں حاصل کی تھی ۔
انہوں نے کہا، ‘میرے والد ایک سرکاری اسکول میں استاد رہ چکے ہیں ، اس کے ایک دوست نے ان کو میری ماں کے بارے میں بتایا تھا جس سے میرے والد نے شادی کی تھی۔
بچی کا کہنا ہے کہ میں نے اشاروں کی زبان اس وقت سیکھی تھی جب میں دو سال کی تھی ۔ بچی نے چھ سال کی عمر میں اشاروں کی زبان میں ترجمہ کرناشروع کردیا تھا ۔
طُلین الخمیس نے کہا ہے کہ جب بھی میرا بھائی اپنے والدین سے کوئی درخواست یا فرمائش کرنا چاہتا تھا تو وہ مجھ سے ترجمے کی خدمات حاصل کیا کرتا تھا۔ اس طرح میں اشاروں کی زبان کو سمجھنے اور ترجمہ کرنے میں ماہر ہو گئی تھی اور اب اپنے والدین کی بات کو سمجھنے میں مجھے کوئی مشکل پیش نہیں آتی ۔