کویت اردو نیوز : ایٹم بم کے استعمال سے غزہ میں نسل کشی کا مطالبہ کرنے کے چند روز بعد اسرائیلی وزیر نے پھر سے احمقانہ مطالبہ کر دیا ، صہیونی ریاست کے ثقافتی ورثے کے وزیر امیچائی یاہو نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔
امیچائی یاہو القدس میں فائرنگ کے حملے کے بارے میں عبرانی اخبار "یدیوت احرونوت” سے بات کر رہے تھے۔ دریں اثنا، انہوں نے فلسطینی قیدیوں کو "میدان میں پھانسی” دینے اور مستقبل میں قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
اخبار کے مطابق چند روز قبل القدس میں حملے کے دوران اسرائیلی پولیس نے غلطی سے ایک اسرائیلی آباد کار ویل کاسٹل مین کو ہلاک کر دیا تھا جو حملہ آوروں کو مارنے میں مدد کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس جنگ میں، عام شہری وہی ہیں جو مناسب طریقے سے برتاؤ کرتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ ہمیں ان پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ یہ واقعہ غلط ہوا اور یہ انتہائی افسوسناک ہے۔
اسرائیلی وزیر نے پہلے بھی ایک بار عرب اور بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا تھا جب اس نے پہلے کہا تھا کہ غزہ پر جوہری بم گرانا ایک ممکنہ حل ہے۔ غزہ کی پٹی کو زمین پر نہیں رہنا چاہیے اور اسرائیل کو وہاں دوبارہ آباد ہونا پڑے گا۔