کویت اردو نیوز : اکثر مذاق میں کہا جاتا ہے کہ شادی سے لوگوں کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
لیکن اب ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ جو لوگ اس میں مبتلا ہوتے ہیں وہ اکثر تشخیص نہیں کرتے ہیں۔
امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی شدہ افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ دوسروں کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
درحقیقت اگر شادی شدہ جوڑوں میں سے کسی میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہو جائے تو میاں بیوی کے بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں برطانیہ کے 1089 جوڑوں، امریکا کے 3989، چین کے 6514 اور بھارت کے 22 ہزار 389 جوڑوں کے بلڈ پریشر کا معائنہ کیا گیا۔
ان افراد سے بلڈ پریشر کی تاریخ لی گئی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ برطانیہ کے 47 فیصد جوڑوں کو ہائی بلڈ پریشر تھا۔
اسی طرح امریکہ میں 38 فیصد، چین میں 21 فیصد اور ہندوستان میں 20 فیصد جوڑے اس مرض میں مبتلا تھے۔
محققین نے اس کے بعد اس بات کا جائزہ لیا کہ اگر کسی عورت کی شادی کسی ایسے شخص سے ہو جو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہو۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ایسی صورت میں بیوی میں بھی اس مرض کی تشخیص کا امکان 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق زیادہ تر لوگ جانتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر درمیانی عمر کے لوگوں میں عام ہے لیکن ہم یہ جان کر حیران رہ گئے کہ شادی شدہ جوڑوں میں یہ بیماری کتنی عام ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کا جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کے مطابق اگر آپ کے شریک حیات میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوتی ہے تو آپ کے بھی اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق شادی شدہ جوڑوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ طرز زندگی میں تبدیلیاں لائیں جیسے کہ جسمانی طور پر زیادہ فعال ہونا، تناؤ سے بچنے کی کوشش کرنا ، اچھی خوراک کو یقینی بنانا۔
ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟
جب خون کی نالیاں تنگ ہوجاتی ہیں تو خون کا بہاؤ محدود ہوجاتا ہے۔
شریانیں جتنی تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا ہی کم اور بلڈ پریشر زیادہ ہوگا۔
وقت گزرنے کے ساتھ، یہ دباؤ بڑھ سکتا ہے اور مختلف طبی مسائل جیسے دل کی بیماری، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد اس کا شکار ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر خون کی شریانوں اور اعضاء بالخصوص دماغ، دل، آنکھوں ، گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی جلد تشخیص اسے کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔