کویت اردو نیوز ، 13 اکتوبر 2023: کپڑے پہننا اور خوبصورت نظر آنا ہر عورت کا بنیادی حق ہے اور اس کے لیے وہ ہر طرح کی محنت کرتی نظر آتی ہے۔ سائنس کی ترقی کی بدولت جہاں میک اپ پراڈکٹس میں جدت آئی ہے وہیں چہرے پر زیادہ دیر تک رہنے کے لیے مختلف کیمیکلز کا استعمال کرکے اسے واٹر پروف بنایا جا رہا ہے تاہم یہ کیمیکل جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والے آپٹومیٹریسٹ ڈاکٹر الیکسا ہیچ کا کہنا ہے کہ واٹر پروف میک اپ آنکھوں میں درد اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
الیکسا کے مطابق، واٹر پروف میک اپ آپ کے آنسوؤں میں تحلیل نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ یہ آپ کی آنکھوں پر زیادہ دیر تک چپک سکتا ہے اور آنسوؤں میں تیل پیدا کرنے والے غدود کو روک سکتا ہے۔ واٹر پروف میک اپ مصنوعات جیسے آئی لائنر، کاجل اور آئی شیڈو کے استعمال سے گریز کریں۔ اسی طرح واٹر پروف کاجل اور کاجل کا استعمال پلکوں کے نیچے چپکنے سے آنکھوں میں جلن اور خشک آنکھ کا باعث بن سکتا ہے۔
الیکسا کا کہنا ہے کہ واٹر پروف میک اپ چہرے پر زیادہ دیر تک رہنے کے لیے بہت سے کیمیکلز کا استعمال کرتا ہے، بشمول پولی فلووروالکل استعمال ہوتا ہے ۔
اپنی ایک TikTok ویڈیو میں، الیکسا نے ایک حالیہ تحقیق کا بھی ذکر کیا جس میں بتایا گیا کہ مارکیٹ میں موجود زیادہ تر واٹر پروف کاجل میں زہریلے کیمیکل ہوتے ہیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ یہ وہی کیمیکل ہیں جو نان اسٹک کک ویئر میں پائے جاتے ہیں۔
یہ کیمیکل میک اپ کو ہٹانا مشکل بنا دیتے ہیں، جس کی وجہ سے جب صارفین میک اپ ہٹاتے ہیں تو آنکھوں کے گرد جلن اور جھریاں پڑ جاتی ہیں۔
دیگر میک اپ پروڈکٹس جن میں کیمیکلز کی کثرت ہوتی ہے ان میں چمکدار آئی شیڈو اور لیش ٹنٹ اور لفٹ شامل ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جلد کو نقصان دہ کیمیکلز سے بچانے کے لیے واٹر پروف میک اپ پر نارمل میک اپ کو ترجیح دی جائے۔