کویت اردو نیوز : پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے وضاحت کی ہے کہ ایک اکیلی عورت جو اپنے والدین یا شوہر کی غیر موجودگی میں حج کرنا چاہتی ہے اسے محرم کے قریبی رشتہ دار مثلاً بھائی، بیٹا، چچا، ماموں، بھتیجا وغیرہ سے دستخط شدہ حلف نامہ حاصل کرنا ہوگا۔
پیر کو وزارت مذہبی امور نے حج کی خواہش مند خواتین کے اصرار پر یہ وضاحت جاری کی لیکن مجوزہ حلف نامے میں صرف والدین یا شوہروں کی اجازت کا ذکر کیا گیاتھا۔
اس سے پہلے کا نوٹیفکیشن دنیا میں محرم کے ان دو رشتوں کے نہ ہونے پر خاموش تھا۔ اس لیے ایسی خواتین کی سہولت کے لیے نیا سرکلر جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت درخواستیں جمع کرانے کی تاریخ میں 22 دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق ‘عازمین کے اصرار پر وزارت مذہبی امور نے درخواستوں کی وصولی میں 10 دن کی توسیع کا اعلان کیا’۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ‘اسپانسر شپ اسکیم میں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر درخواستیں وصول کی جارہی ہیں۔’
بیرون ملک سے ڈالر میں ادائیگی کرنے والوں کو بغیر قرعہ اندازی کے کامیاب قرار دیا جائے گا جب کہ حج بدل پر سے پانچ سالہ پابندی بھی اٹھا لی گئی ہے۔