کویت اردو نیوز : سفر اور سیاحت کے ساتھ ساتھ دبئی پراپرٹی سیکٹر میں بھی عروج پر ہے۔ اس سال اس شعبے میں 108 ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ دبئی اب بھی پوری دنیا کے سرمایہ کاروں کے لیے پسندیدہ ہے۔ اس سال پراپرٹی کے شعبے میں مجموعی طور پر 108 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ پرکشش مراعات کی وجہ سے دبئی میں پراپرٹی یا رئیل اسٹیٹ کا شعبہ اب غیر معمولی رفتار سے ترقی کر رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی عرب کی جانب سے پراپرٹی سیکٹر کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کے شعبے میں بھی اٹھائے گئے اقدامات کا مقصد مزید غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔ سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ 30 سال تک غیر ملکی سرمایہ کاروں سے انکم اور گین ٹیکس وصول نہیں کرے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال دبئی کے پراپرٹی سیکٹر میں کل غیر ملکی سرمایہ کاری 108 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس سال خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک میں مجموعی سرمایہ کاری 172 ارب ڈالر رہی ہے۔
دبئی کی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کر رہی ہے۔ ڈبلیو کیپٹل کے سی ای او ولید الزروری نے کہا ہے کہ امسال پراپرٹی کے شعبے میں 127,000 سرمائے کے سودے کیے گئے ہیں۔ سرمایہ کاری صرف لگژری ریزورٹ اور ہوٹل انڈسٹری میں ہی نہیں بلکہ متوسط طبقے کے گھروں، اپارٹمنٹس اور دکانوں میں بھی ہے۔
ولید الزروری کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار دبئی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ سرمایہ کاری کے عمل کو بہت آسان رکھا گیا ہے، ٹیکس میں رعایتیں دی جا رہی ہیں اور دبئی کا بنیادی ڈھانچہ زیادہ منافع کمانے کے لیے ہے۔