پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اسلام فوبیا، توہین رسالت سے دنیا کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے آج بروز جمعہ کو اسلامی ریاستوں کے رہنماؤں کو متحرک کرکے ایک مہم چلانے کا عزم کیا تاکہ مغربی دنیا کو یہ سمجھایا جائے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین کے سبب مسلمان سب سے زیادہ تکلیف کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ہم 1.25 بلین مسلمان ہیں۔ ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے؟ مجھے یہ کہتے ہوئے دکھ ہوتا ہے کہ یہ مسلم دنیا کے رہنماؤں کی ایک بہت بڑی ناکامی ہے۔ میں ایک مہم چلاؤں گا۔ میں مسلم دنیا کے رہنماؤں سے رابطہ کروں گا اور مجھے یقین ہے کہ اگر ہم اجتماعی طور پر انہیں یہ سمجھانا چاہتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بے حرمتی کرنا ہمارے نزدیک بدترین عمل ہے”۔
عید میلاد النبیؐ کے سلسلے میں یہاں منعقدہ قومی رحمت اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عالم اسلام کو مغرب کو یہ بتانا ہوگا کہ اس حقیقت سے قطع نظر کہ افغانستان ، شام اور لیبیا میں ہزاروں مسلمان مارے گئے تھے اور اللہ کے رسول کی توہین نے انہیں اپنی جانوں کے ضیاع سے کہیں زیادہ تکلیف دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اس مہم کی رہنمائی کرے گا کیونکہ اس نے پہلے ہی مسلم دنیا کے رہنماؤں کو مشترکہ کارروائی کے لئے خطوط لکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے نتیجے میں مغرب میں بسنے والے مسلمانوں کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان پر حملہ کیا گیا، پردہ کرنے پر خواتین پر حملے ہوئے اور یہاں تک کہ مساجد کی بھی بے حرمتی کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مسلمانوں کے برعکس مغربی معاشرے میں مذہب کے بارے میں بے حد لاپرواہی ہے یہاں تک کہ انھوں نے انبیاء کے بارے میں مضحکہ خیز فلمیں بھی بنائیں جو مسلمانوں کے لئے سمجھ سے باہر تھیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے او آئی سی (اسلامی تعاون تنظیم) سربراہی اجلاس میں اسلامو فوبیا کا معاملہ بھی اٹھایا تھا اور مسلم قائدین پر زور دیا تھا کہ وہ اس رجحان کو بڑھنے سے روکنے کے لئے اجتماعی پوزیشن اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک، یوروپی یونین اور اقوام متحدہ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ مسلمان اپنے مذہب کے ساتھ عقیدے اور حساسیت کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت میں مغرب کا ایک بہت چھوٹا طبقہ مسلمانوں کے جذبات کا استحصال کرنا چاہتا ہے اور اس طرح کے حربوں کے ذریعہ مغرب کو ان کے خلاف اکسایا۔
مزید پڑھیں: توہین رسالت کے خلاف پاکستان نے عالمی سطح پر نئی تجویز پیش کر دی
انہوں نے نوجوانوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور تعلیمات کے بارے میں تعلیم دینے کی بھرپور تلقین کی اور شرکاء کو حکومت کی جانب سے کلاس 7 سے 9 تک کے مضمون کو پڑھانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
عمران خان نے کہا کہ حضور اکرمؐ واحد شخصیت تھے جنھوں نے تھوڑے ہی عرصے میں نمایاں کارنامے انجام دئے جن کا اعتراف بھی مغربی مصنفین نے ان کی اشاعت میں کیا۔