کویت اردو نیوز : متحدہ عرب امارات میں، مکانات اور اپارٹمنٹس کے کرائے بہت زیادہ ہیں، جیسا کہ خلیج فارس کے علاقے کی دیگر ریاستوں میں ہے۔ لوگ اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ مکانات کے کرایے کی مد میں ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
کسی بھی معیاری علاقے میں صرف 2 بیڈ روم اپارٹمنٹ کا سالانہ کرایہ 60 لاکھ پاکستانی روپے سے کم نہیں ہے ۔
ہندوستانی نژاد الکا بھاٹیہ دبئی میں پیدا ہوئے اور پرورش پائی۔ 2017 میں، وہ، شادی کے بعد، اپنے شوہر کے ساتھ 2 کمروں کے اپارٹمنٹ میں چلی گئیں۔
الکا بھاٹیہ الکرامہ کے علاقے میں رہتی ہیں۔ الکا کروشیٹ کی مدد سے آرٹ کے کام تخلیق کرنے میں ماہر ہے۔ وہ پانچ مرتبہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں داخل ہو چکی ہیں۔ اب وہ چھٹی بار یہ کارنامہ انجام دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔
الکا بھاٹیہ نے دبئی کو ریت کے ڈھیر سے بلند و بالا عمارتوں کے مجموعے میں تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ الکا نے ایسے اپارٹمنٹس میں بھی وقت گزارا ہے جن کا کرایہ ڈی ایچ 9,000 سالانہ ہے۔
اب مکانات اور اپارٹمنٹس کے مالکان حد سے زیادہ کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ لوگوں کی زیادہ تر آمدنی کرائے پر خرچ ہوتی ہے۔
الکا کا اپارٹمنٹ ایمریٹس پوسٹ دبئی سینٹرل آفس کے قریب الوصل بلڈنگ میں واقع ہے۔ اس خوبصورت اور آرام دہ اپارٹمنٹ میں 2 بیڈروم اور تین باتھ روم ہیں۔
اس شاندار اپارٹمنٹ کے لیے ایئر کنڈیشنر لگانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اسے سنٹرل اے سی کی مدد سے ٹھنڈا رکھا جاتا ہے۔ الکا اور ان کے شوہر کو اس اپارٹمنٹ کے کرائے کے لیے سالانہ 75 ہزار درہم ادا کرنے پڑتے ہیں۔
شادی سے پہلے الکا بھاٹیہ اپنے والدین کے ساتھ فہیدی اسٹریٹ کے ایک اپارٹمنٹ میں رہتی تھیں۔ یہ سلسلہ 1978 سے 2017 تک چلا۔ الکا کی رہائش بہت معیاری ہے لیکن کرایہ بہت زیادہ ہے۔ دبئی میں رہنے والے بہت سے دوسرے لوگوں کا بھی یہی حال ہے۔