کویت اردو نیوز : متحدہ عرب امارات میں دبئی کی ایک کمپنی میں چیف اکاؤنٹنٹ کو عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 42 لاکھ 15 ہزار 941 درہم کے فراڈ کیس میں سزا سنادی گئی ہے۔
ایمریٹس الیوم کے مطابق چیف اکاؤنٹنٹ نے کمپنی کے صارفین سے وصول کی گئی رقم کا کچھ حصہ لیا اور کمپنی کے ملازمین کے نام چیک بنا کر اکاؤنٹ میں جمع کرادیے۔
کمپنی انتظامیہ کو کئی سال بعد اس کا علم ہوا۔ معلوم ہوا کہ چیف اکاؤنٹنٹ یہ کام بڑی صفائی سے کر رہے تھے۔
کمپنی نے دھوکہ دہی کا کیس دبئی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا۔
استغاثہ نے اس پر غبن کا الزام عائد کیا اور کیس عدالت میں بھیج دیا۔
عدالت نے چیف اکاؤنٹنٹ کو غبن کی رقم ادا کرنے اور قید و جرمانہ کا حکم دے دیا ۔
پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف چیف اکاؤنٹنٹ نے اپیل کورٹ سے رجوع کیا تاہم اپیلٹ کورٹ نے بھی گزشتہ عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
چیف اکاؤنٹنٹ نے موقف اختیار کیا کہ رقم وصول کر کے اکاؤنٹ میں سرمایہ کاری کے لیے جمع کرائی۔
عدالت سے دفاع کے لیے اکاؤنٹنگ ماہر مقرر کرنے کی استدعا کی گئی جسے مسترد کر دیا گیا۔