کویت اردو نیوز : ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ییو کا درخت فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے بہترین قسم کا پودا ہے۔
تحقیق کے مطابق اس درخت کے چھوٹے اور نوکیلے پتے ہوا میں زہریلے ذرات کو روکنے کی مضبوط صلاحیت رکھتے ہیں۔
بہت سے باغات ایسے درختوں کا استعمال کرتے ہیں جو موسم خزاں میں اپنے پتے جھاڑتے ہیں، حالانکہ یہ وہ موسم ہے جب قصبوں اور شہروں میں فضائی آلودگی سب سے زیادہ ہے۔
اس لیے سائنسدانوں نے سدا بہار درختوں پر توجہ مرکوز کی جو سال بھر خاص طور پر سردیوں میں ہوا کو صاف کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
برطانوی کاؤنٹی سرے میں قائم گلوبل سینٹر فار کلین ایئر ریسرچ کے سائنسدانوں نے لندن کی ایک شاہراہ کے ایک طرف 10 سدا بہار درخت لگائے (جس سے روزانہ تقریباً 80,000 گاڑیاں گزرتی ہیں)۔
تحقیق میں سائنسدانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سا درخت سب سے زیادہ آلودگی جذب کرتا ہے اور کون سا درخت بارش میں ذرات کو زمین پر بہتر طریقے سے دھوتا ہے۔
سائنس دانوں کا خیال تھا کہ ذرات کھردری سطحوں اور باریک ریشوں کے ساتھ پتوں پر زیادہ چپکنے کے قابل ہوں گے۔ لیکن ایسا کچھ نہیں نکلا۔
اس سلسلے میں نوک دار پتے سب سے زیادہ کارآمد پائے گئے۔ ایسے پتے جاپانی دیودار اور لاسن کے صنوبر میں پائے گئے۔
مطالعہ میں لگائے گئے دیگر درختوں میں وائبرنم، سفید دیودار، سیٹکا سپروس، ڈوارف پائن، چینی جونیپر اور جاپانی ہولی شامل ہیں۔