کویت اردو نیوز ، 8 اکتوبر 2023: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اینٹی وائرل ادویات ان بچوں میں انسولین پیدا کرنے والے خلیات کو محفوظ رکھنے میں مدد کر سکتی ہیں ، جن میں ٹائپ 1 ذیابیطس کی تشخیص ہوئی ہے۔
ٹائپ 1 ذیابیطس کی تشخیص عام طور پر بچپن میں ہوتی ہے اور اس کا کوئی علاج نہیں ہوتا ، اس حالت میں یہ خلیے جو کہ پتے کے بیٹا خلیے ہیں، عموماً کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں ۔
اس حالت میں مبتلا افراد کا جسم ان کے اپنے بیٹا خلیات پر حملہ کرتا ہے اور ان کی انسولین پیدا کرنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے مریض زندگی بھر انسولین پر منحصر رہ جاتے ہیں۔
ناروے کے اوسلو یونیورسٹی ہسپتال کے سائنسدانوں نے کہا کہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کم درجے کے مسلسل وائرل انفیکشن اس حالت سے منسلک ہو سکتے ہیں اور ٹائپ 1 ذیابیطس کو نئی ویکسین تیار کر کے روکا جا سکتا ہے۔
سائنسدانوں نے مزید کہا کہ یہ تحقیق مثالی اینٹی وائرل (جو صرف انسولین پیدا کرنے والے بیٹا سیلز کی حفاظت کرے گی) کے بارے میں مزید تحقیق کا دروازہ کھولتی ہے۔
اسٹڈی لیڈر ڈاکٹر آئیڈا ماریا مناریک اور پرنسپل تفتیش کار پروفیسر ناٹ ڈاہل جورگنسن اور ان کے ساتھیوں نے تحقیق میں کہا کہ مطالعے کے نتائج اینٹی وائرل ادویات کی دریافت کے لیے معلومات فراہم کرتے ہیں جو ٹائپ 1 ذیابیطس کی تشخیص کے وقت انسولین کی پیداوار کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ بیٹا سیلز کو بچا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیماری کے آغاز میں مزید مطالعات کی جانی چاہئیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کیا اینٹی وائرل علاج بیٹا سیل کے نقصان کے عمل میں تاخیر کر سکتا ہے۔