کویت اردو نیوز : ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسٹرابیری کھانے سے ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
تازہ ترین مطالعہ، جو یونیورسٹی آف سنسناٹی کالج آف میڈیسن کے محققین کے ذریعہ کیا گیا، ٹیم کی بلیو بیریز، بلیک بیریز اور دیگر بیریوں پر کی گئی سابقہ تحقیق پر مبنی ہے، جن میں سے سبھی بیریز نے ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کیا ہے۔
تازہ ترین مطالعہ میں، محققین نے زیادہ وزن والے شرکاء کا جائزہ لیا جنہوں نے ذہنی کارکردگی کے ساتھ مسائل کی بھی اطلاع دی۔ نصف مضامین کو کسی بھی قسم کی بیریاں کھانے سے روکا گیا جبکہ باقی آدھے کو روزانہ ایک کپ اسٹرابیری پاؤڈر کھلایا گیا۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن لوگوں نے اسٹرابیری پاؤڈر کھایا ان کی کارکردگی 12 ہفتوں بعد ورڈ لسٹ ریکال ٹیسٹ میں بہتر رہی۔
بلیو بیری اور اسٹرابیری میں اینٹی آکسیڈینٹس ہوتے ہیں جسے اینتھوسیاننز کہتے ہیں جو غیر مستحکم مالیکیولز سے لڑتے ہیں جو دائمی سوزش (ڈیمنشیا کی وجہ) کا سبب بنتے ہیں۔
مطالعہ کے مرکزی مصنف ڈاکٹر رابرٹ کریکورین کے مطابق، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جو لوگ باقاعدگی سے اسٹرابیری یا بلیو بیریز کھاتے ہیں ان کی عمر کے ساتھ ساتھ دماغی کارکردگی میں تنزلی سست ہوتی ہے۔
تحقیق میں محققین نے 50 سے 60 سال کی عمر کے 30 زیادہ وزن والے افراد (پانچ مرد اور 25 خواتین) کا جائزہ لیا۔ ان لوگوں کو ذہنی مسائل کی معمولی شکایت تھی۔
ڈاکٹر رابرٹ نے کہا کہ انہوں نے اس گروپ کا انتخاب کیا کیونکہ انہیں ڈیمنشیا کا زیادہ خطرہ تھا۔