کویت اردو نیوز 20 نومبر: بحرین اور اسرائیل نے یکم دسمبر سے سفر کے لئے ای ویزا سسٹم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بحرین اور اسرائیل نے بدھ کے روز مشترکہ اعلان میں کہا کہ وہ دونوں ممالک میں سفارت خانے قائم کر کے آن لائن ویزا سسٹم کا آغاز کریں گے اور جلد ہی ان ممالک کے مابین ہفتہ وار پروازیں شروع کی جائیں گی۔
بحرین کے عہدیداروں کے اسرائیل کے پہلے سرکاری دورے کے موقع پر خلیجی ریاست کے وزیر خارجہ عبد اللطیف الذیانی نے کہا کہ 15 ستمبر کو تعلقات کو معمول پر لانے والے معاہدے سے ” امن” قائم ہوا جس سے ہماری عوام کو واضح فوائد حاصل ہوں گے۔
متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات کو قائم کیا اور گذشتہ ماہ ایک وفد اسرائیل بھیجا جس نے بین گوریون ایئرپورٹ پر ہی کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے طور پر قیام کیا۔
بحرین کے سفیر بھی یروشلم گئے جسے اسرائیل، امریکی حمایت کے ساتھ اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے جبکہ فلسطینی ایک متوقع ریاست کے لئے مشرقی یروشلم کو چاہتے ہیں۔
بحرینی وزیرِ خارجہ الذیانی نے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے ہمراہ اسرائیل کا دورہ کیا۔ اسرائیل کے دورے کے دوران انہوں نے ایران کے خلاف پابندیوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کو سراہا۔
بینجمن نیتن یاہو نے نے کہا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران جیسے بدنما اداکاروں کو یہ بتانا ہے کہ خطے میں ان کا اثر و رسوخ ؤ کم ہوتا جارہا ہے اور وہ اب مزید الگ تھلگ ہیں اور جب تک وہ اپنا رخ تبدیل نہیں کریں گے ہمیشہ الگ اور پابند رہیں گے۔”
الزیانی نے اعلان کیا کہ یکم دسمبر سے بحرینی اور اسرائیلی شہری دونوں ملکوں میں سفر کے لئے ای ویزا اپلائی کرینگے۔ انہوں نے اسرائیل میں بحرین کا سفارت خانہ کھولنے کی درخواست بھی پیش کی اور کہا کہ منامہ کے لئے اسرائیلی سفارتخانہ منظور کرلیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اسکنازی جو اگلے ماہ منامہ کا دورہ کرنے والے ہیں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سفارت خانوں کے لئے افتتاحی تقریبات 2020 کے آخر تک منعقد ہوں گی۔
بحرین کے وفد نے گلف ایئر کی پرواز GF972 پر سفر کیا جو اسرائیل کے ٹیلیفون کنٹری کوڈ کا حوالہ ہے۔ یہ ایئر لائن کی تل ایویوو جانے والی پہلی پرواز تھی۔ الذیانی نے اگلے سال سے ایسی 14 ہفتہ وار پروازوں اور اسرائیل کی چھوٹی ریاستوں حائفہ اور ایلاٹ کے لئے پروازوں کی پیشن گوئی کی ہے۔