کویت اردو نیوز : مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے صحنوں کو سایہ دینےکا منصوبہ سعودی عرب نےمسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم میں آنے والے ضیوف الرحمن کی دیکھ بھال کے لیے بنایا تھا۔ یہ منصوبہ مسجد کا ایک اہم اور قابل احترام منصوبہ سمجھا جاتا ہے۔
یہ چھتریاں بہت سی ضروریات اور معیارات کے مطابق بنائی جاتی ہیں۔ یہ چھتریاں خاص تعمیراتی خصوصیات سے لیس ہیں۔ وہ ایسے مواد سے بنے ہیں جو ہوا، آگ ، بارش کے خلاف اعلیٰ مزاحمت فراہم کرتے ہیں۔ چھتریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے کپڑوں اور مواد کے معیار کے ساتھ ساتھ ان کا رنگ بھی انہیں مستحکم بنانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ رنگ روشنی کو ہر چھتری پر پینٹ کیے گئے ڈیزائنوں اور سجاوٹ کو متاثر کرنے سے روکتا ہے۔
اس پروجیکٹ میں "250” موبائل چھتریاں شامل کی گئی ہیں۔ یہ چھتریاں خاص طور پر مسجد نبوی کے لیے بنائی گئی ہیں۔ یہ سائبان مسجد کے اردگرد اس کے صحنوں میں نصب کی گئی ہیں۔ ان چھتریوں کا مقصد اللہ کے مہمانوں کو سکون دینا ، نمازیوں کو گرمی، دھوپ اور بارش میں پھسلنے و گرنے سے بچانا ہے ۔
چھتریوں کے ساتھ 436 سپرے پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔ یہ پنکھے ماحول کو ٹھنڈا کرنے اور درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ مسجد نبوی کی چھتوں پر ایک ہزار سے زائد لائٹ یونٹس کی موجودگی کےعلاوہ ہے۔ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک چھتری کے سائے میں 900 سے زائد افراد نماز اداکر سکتےہیں۔ تمام چھتریوں سے 228 ہزارنمازی مستفید ہوتے ہیں۔
ہر چھتری دو اوور لیپنگ حصوں پر مشتمل ہے۔ جب کھولا جاتا ہے، تو ایک حصہ دوسرے کو اوور لیپ کرتا ہے۔ اور بند ہونے پر دونوں حصے برابر ہو جاتے ہیں۔ چھتری کے طول و عرض تقریباً 25.5 میٹر بائی 25.5 میٹر ہیں۔ اس کی اونچائی تقریباً 22 میٹر ہے۔ اس کا وزن تقریباً 40 ٹن ہے۔ ایک خودکار نظام طلوع آفتاب کے وقت چھتری کو کھولنے اور غروب آفتاب سے پہلے اسے بند کرنے کا کام کرتا ہے۔
چھتری والے حصوں میں کاربن فائبر گلاس سے ڈھکے ہوئے بازو موزیک ڈیکوریشن کے ساتھ شامل ہیں۔ چھتریوں کو انتہائی موثر مواد سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ گولڈ چڑھایا تانبا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ چھتری کی باڈی ایک سلنڈر پر مشتمل ہوتی ہے جس میں آپریٹنگ یونٹ، آٹھ اوپری سپورٹ، آٹھ لوئر سپورٹ، آٹھ اندرونی، درمیانی ، ترچھی بازو اور سپورٹ آرمز ہوتے ہیں۔