کویت اردو نیوز : چند روز قبل ایک ترک خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف طلاق کا مقدمہ درج کرایا جب اسے معلوم ہوا کہ وہ غیر اخلاقی اور مکروہ طریقوں سے رقم وصول کر رہا ہے۔
خاتون نے جج کو بتایا کہ اس کا شوہر برسوں سے ایک خاتون کا روپ دھار کر فون پر مردوں کو دھوکہ دے رہا ہے۔ اس کا شوہر مردوں کو عورت ظاہر کر کے بہکاتا اور پھر پیسے بھیجنے پر مجبور کرتا ہے ۔
بیوی کی اپنے ساتھی سے علیحدگی کی عجیب و غریب وجہ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر موضوع بحث بن گئی۔ خاتون نے مزید کہا کہ میرا شوہر خواتین کے موزے پہنتا تھا اور فون پر عورت ہونے کا بہانہ کرتا تھا، مردوں سے بات کرتا تھا اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر بنائے گئے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے انہیں دھوکا دیتا تھا۔
ترکی میں طلاق کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔ بیوی نے اپنے شوہر کے اس انداز کو اپنے لیے ’’سیکنڈل‘‘ سمجھا۔ اس نے اپنے بیانات میں مزید کہا کہ میرے شوہر نے ایک عورت کا روپ دھار کر مردوں کو دھوکہ دیا اور پیسے بھیجنے پر مجبور کیا۔
بیوی کے بیانات کے مطابق، اس کے شوہر کو ہر ویڈیو کال کے لیے 100 ترک لیرا (تقریباً 4 امریکی ڈالر) ادا کیے گئے جس میں وہ مردوں کو راغب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ مختلف قومیتوں کے مرد اس ترک شخص کا شکار ہو گئے جو ان کالز کو ریکارڈ کر رہا تھا اور ان کی گفتگو کی تصاویر لے رہا تھا۔
دھوکہ دہی والے شوہر کو یقین تھا کہ اس کی بیوی اسے ظاہر نہیں کرے گی۔ لیکن بیوی نے اس کا بھانڈا پھوڑ دیا اور اپنے شوہر کی خواتین کے موزے پہنے اور ایک بچہ پکڑے ہوئے تصویر کھینچ لی تاکہ فون کرنے والے کو یقین ہو جائے کہ وہ عورت ہے۔
ترکی کی ایک عدالت بعد میں بیوی کی اپنے شوہر سے علیحدگی کی درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔ یہ ممکن ہے کہ ترک شخص کو ’سائبر کرائمز‘ کے ارتکاب پر سزا سنائی جا سکے۔