کویت اردو نیوز : موجودہ دور میں نوجوانوں میں فالج کے کیسز کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب ایک نئی تحقیق میں اس کی ممکنہ وجہ دریافت کی گئی ہے۔ فالج ایک ایسی بیماری ہے جو دنیا بھر میں موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اگر فالج میں مبتلا شخص کا فوری علاج نہ کیا جائے تو موت کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے اور اسی لیے خطرے کے عوامل اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔
چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کے وقت مصنوعی روشنیوں (بلب وغیرہ) کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پچھلی تحقیقی رپورٹس میں مصنوعی روشنیوں کو قلبی امراض سے جوڑا گیا تھا، لیکن یہ پہلا مطالعہ ہے جس میں رات کے وقت روشنی کی آلودگی اور فالج کے درمیان ممکنہ تعلق کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس تحقیق میں 28 ہزار سے زائد افراد پر مصنوعی روشنیوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اس مقصد کے لیے روشنی کی آلودگی کے شکار علاقوں کی سیٹلائٹ تصاویر حاصل کی گئیں اور پھر ان مقامات پر فالج کے کیسز کی تعداد دیکھی گئی۔
محققین نے کہا کہ فالج کے خطرے کو بڑھانے والے روایتی عوامل، جیسے سگریٹ نوشی، موٹاپا ا، ٹائپ 2 ذیابیطس کو روکنے کے لیے کافی پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ہمیں ماحولیاتی عوامل کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی روشنیاں میلاٹونن نامی ہارمون کی پیداوار کو روکتی ہیں جس سے ہماری جسمانی گھڑی اور نیند متاثر ہوتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ طویل عرصے تک مصنوعی روشنیوں کے سامنے رہنے والے افراد میں فالج کا خطرہ 43 فیصد تک بڑھ گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ رات کے وقت مصنوعی روشنیوں میں زیادہ وقت گزارنے سے دماغی امراض بشمول فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔