کویت اردو نیوز : کنگ فہد میڈیکل سٹی کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر مانع الشہری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے باشندے دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے کم گھنٹے سوتے ہیں۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق، انہوں نے کہا ہے کہ”نوجوان اور بوڑھے رمضان کے بعد اپنے سونے اور جاگنے کے اوقات کو معمول پر لانے سے قاصر نظر آتے ہیں۔”کیوں کہ "رمضان میں رات کو جاگنے کی وجہ سے لوگوں کے معمولات خراب ہو گئے ہیں”۔
انھوں نے کہا ہے کہ ‘کچھ لوگ رات کی نیند بحال کرنے کے لیے سارا دن جاگتے رہنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ اگلے دن رات کو سو سکیں’۔ انہوں نے رمضان سے پہلے کے معمولات کو دوبارہ شروع کرنے اور رات کو سونے کے لیے لگاتار دو دن تک جاگنے کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ”ایسا کرنا صحت کے لیے مضر ہے اور دماغ پر منشیات جیسے اثرات پیدا کرتا ہے۔” "سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سعودی عرب کے باشندے روزانہ 6 سے 7 گھنٹے سوتے ہیں”۔
سونے کی یہ شرح دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ‘نیند کے معمولات کو قدم بہ قدم بحال کیا جانا چاہیے’۔ "دن میں ایک گھنٹہ دھوپ میں رہنے سے جسم کی حیاتیاتی گھڑی بھی درست ہوجاتی ہے۔”