کویت اردو نیوز : پھلوں کے جوس (کاربونیٹیڈ) اور دیگر میٹھی چیزیں اتنی لذیذ لگتی ہیں کہ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کو بھی شوق سے کھاتے ہیں لیکن ہماری روزمرہ زندگی میں بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن میں شوگر ہوتی ہے جو آہستہ آہستہ ہمیں نقصان پہنچا رہی ہے۔
ناشتے میں پیک شدہ دہی، پھلوں کا رس، اور گرینولا بارز میں چینی، مصنوعی رنگ اور کیمیکلز زیادہ ہوتے ہیں جو بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں، جس سے موٹاپا بڑھتا ہے۔ اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیچپ، باربی کیو ساس، مایونیز وغیرہ میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ خریداری کرتے وقت، ایسی مصنوعات کا انتخاب کریں جن میں قدرتی اجزاء زیادہ ہوں یا گھر پر خود بنائیں۔
بچوں کے لیے مشہور فروٹ اسنیکس اور دیگر میٹھے اور کھٹے اسنیکس میں چینی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو نظر نہیں آتی۔ پیکڈ بیبی فوڈ خریدتے وقت ایسی مصنوعات کا انتخاب کریں جن میں شوگر کی مقدار بہت کم ہو۔
خوبصورت ڈیزائن اور دلکش پیکیجنگ کے باوجود، زیادہ تر بچوں کے اناج میں چینی کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ اناج خریدتے وقت لیبل کو غور سے پڑھیں اور ایسا اناج خریدیں جس میں چینی کی مقدار کم ہو۔
ذائقہ دار دہی ایک غذائی ناشتے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، لیکن اس میں چینی کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ پھلوں کے ذائقے والے دہی سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں چینی شامل ہوتی ہے۔ سادہ دہی استعمال کریں اور پھل وغیرہ ڈال کر قدرتی طور پر میٹھا بنائیں۔
پھلوں کا جوس بظاہر صحت کیلیے بہت اچھا لگتا ہے لیکن اس میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر پھلوں کا رس 100% پھل ہے تو بھی اس کا زیادہ پینا صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔