کویت اردو نیوز 02 جنوری: پاکستانی لڑکی نے عالمی میموری مقابلہ جیت لیا۔ چیمپین شپ کے دوران ایما عالم نے متعدد عالمی ریکارڈ توڑے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والی نوجوان لڑکی نے پوری دنیا کے 300 سے زائد حریفوں کو شکست دے کر 29 ویں ورلڈ میموری چیمپئن شپ عالمی فائنل جیت لیا ہے۔ تین روزہ ان مقابلوں میں 10 سے زائد ممالک نے حصہ لیا جس میں چین ، کینیڈا ، برطانیہ ، جنوبی کوریا ، ویتنام ، بھارت ، ملائشیا ، الجیریا ، امریکہ ، ہانگ کانگ ، مکاؤ ، تائیوان ، لیبیا ، قطر اور عراق کے شرکاء شامل تھے۔ اس سال چیمپین شپ میں پاکستان ٹیم کی ایما عالم اور سیدہ کسہ زہرہ نے بھی متعدد عالمی ریکارڈ توڑے۔
ورلڈ میموری چیمپئن شپ کی بنیاد 1991 میں عالمی شہرت یافتہ ٹونی بوزان اور ریمنڈ کیینی نے رکھی تھی جس کا مقصد انسانی یادداشت کی ناقابل یقین طاقت پر عالمی سطح پر روشنی ڈالنا ہے۔
1991 کے بعد سے چیمپئن شپ مختلف ہائی پروفائل بین الاقوامی مقامات کا سفر کر چکی ہے جن میں کنگڈم آف بحرین ، کوالالمپور ، آکسفورڈ یونیورسٹی ، امپیریل کالج لندن ، رائل فیسٹیول ہال ، اولمپیا ، سنگاپور ، ہانگ کانگ ، گوانگ ، شینزین ، ہینان اور ووہان شامل ہیں۔
ورلڈ میموری سپورٹس کونسل ، ایشیا پیسیفک میموری سپورٹس کونسل ، نیشنل میموری، میموری اسپورٹس کونسل آف پاکستان اور گلوبل چیف آربیٹر لسٹر کی کاوشوں سے ورلڈ میموری چیمپئن شپ 2020 نے آن لائن طریقہ کار اپنایا جہاں عالمی میموری اتھلیٹ کمیونٹی نے 16 ممالک اور خطے میں آن لائن مقابلہ کیا۔
بہترین اور تیز ترین میموری کی مہارت رکھنے والے امیدواروں نے اپنی فکری طاقت کا مظاہرہ کرنے اور انسانی یادداشت کی نئی بلندیاں طے کرنے کا مقابلہ کیا۔
ریمنڈ کینی نے ایما عالم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ "پاکستان کے لئے کھیلوں کے حصول کے بہترین حصوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ” ایما کریم 2020 کی ایک انوکھی سپریم گرینڈ ورلڈ میموری چیمپئن اور ایک انوکھی ہیروئن ہیں”۔
ایما عالم عالمی ایونٹ جیت کر بہت خوش ہوئیں۔ ایما نے کہا کہ "میں نے اپنے کوچ اور انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ گذشتہ دو سالوں سے روزانہ کی ایک بہت بڑی مشق کی حمایت کرتے ہوئے ڈبلیو ایم ایس سی 2020 میں اپنی پوری کوشش کرنا تھی۔ اس سے مجھے حیرت ہوتی ہے کہ انسانی یادداشت اور دماغ کا لامحدود انفارمیشن اسٹوریج سسٹم کا طریقہ کار کتنا طاقتور ہے”۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس سے بہتر کارکردگی کے ساتھ اگلے سال دوبارہ مقابلہ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ "میں ان تمام حیرت انگیز حریفوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہوں نے پوری دنیا سے اس مقابلے میں حصہ لیا۔”
ایما پاکستان کی ایک سرشار نوجوان لڑکی ہیں جنہوں نے مختلف میموری چیمپئن شپس میں حصہ لیا ہے جس میں ملائیشیا میں تیسری ایشیاء پیسیفک میموری چیمپئن شپ اور چین میں 28 ویں ورلڈ میموری چیمپئن شپ شامل ہے جس میں انہوں نے اپنی عمدہ کارکردگی کے ذریعے لاتعداد تمغے اور ٹرافیاں جیتی ہیں۔ ایما عالم فی الحال ہوم اسکولنگ کے ذریعے اپنی تعلیم مکمل کررہی ہے۔
عبیرہ اطہر جو ٹیم پاکستان کی ایک اور ممبر ہیں نے 2020 کی عالمی درجہ بندی میں 7 ویں پوزیشن حاصل کی۔ ایما اور ٹیم پاکستان کو انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن میموری ڈویلپمنٹ انٹرنیشنل (IHMD) کے تحت تربیت دی گئی تھی۔
ورلڈ میموری چیمپئن شپ دماغی کھیلوں کا ایک ٹورنامنٹ ہے جہاں جسمانی کھیلوں کے مقابلہ میں دانشورانہ صلاحیتوں کی مہارت کی پیمائش کی جاتی ہے۔
پچھلے سال کی 28 ویں ورلڈ میموری چیمپئن شپ چین میں ہوئی تھی اور مجموعی طور پر چیمپئن شمالی کوریا کی ایک نوجوان لڑکی ریو سونگ تھی۔