کویت اردو نیوز 13 مارچ: کورونا ویکسین نہ حاصل کرنے کی صورت میں تارکینِ وطن کے رہائشی اقاموں کی تجدید ممکن نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کوویڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تناظر میں رواں ہفتے ہونے والے اجلاس کے دوران کابینہ اہم فیصلوں کا ایک مجموعہ جاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔ نئے COVID-19 واقعات اور اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
دریں اثنا ایک وزارتی ذریعہ نے انکشاف کیا ہے کہ کابینہ کرفیو کے اوقات کو 12 گھنٹے سے کم کرکے صرف 10 یا 9 گھنٹے کرنے کا جائزہ لے رہی ہے اس طرح کہ کرفیو شام 7 بجے یا 8 بجے شروع ہوگا یا شام 8 اور اگلے دن صبح 5:00 بجے ختم ہوگا تاہم یہ تصدیق کردی گئی ہے کہ موجودہ کرفیو میں تبدیلی کا فیصلہ جاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور یہ اپنی مدت جو 8 اپریل کو ہے پوری کرکے ہی اختتام پذیر ہوگا۔
پابندیوں میں نرمی کرنے کے سلسلے کے حوالے سے ایک سفارش پیش کی گئی ہے جس میں شہریوں اور رہائشیوں کو کرفیو کے اوقات میں ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ اپنے رہائشی علاقوں میں ورزش کرنے کی اجازت دی جائے بشرطیکہ صحت کی ضروریات کی پاسداری کرتے ہوئے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ وہاں اجتماعات نہیں ہوں گے۔ ایک اور سفارش ریسٹورنٹ اور گروسری اسٹورز کے لئے پیش کی گئی جس میں کرفیو اوقات کے دوران ریسٹورینٹ اور اسٹورز کو گھر کی فراہمی کرنے کی اجازت دینے پر غور کرنے کا کہا گیا جس میں یہ تقاضہ بھی کیا گیا کہ ہوم ڈیلیوری کرنے والے ملازمین کے نئے سرے سے پی سی آر ٹیسٹ کروائے جائیں۔
کورونا ویکسین کے سلسلے میں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تارکین وطن کی ویکسی نیشن جون سے شروع ہوگی اور تین ماہ کی مدت کے دوران مکمل کرنی ہوگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ستمبر میں آخری تاریخ کے بعد کسی بھی تارکین وطن کی رہائش گاہ کی تجدید کی اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ وہ ضروری ویکسی نیشن حاصل نہ کرلے۔ یہ ضرورت اس وقت سامنے آئی ہے جب کوویڈ 19 کے خلاف آسٹرہ زینکا آکسفورڈ ویکسین کے استعمال کو روکنے کا فیصلہ کرنے والے ممالک کے دائرہ میں توسیع ہوتی گئی اور حال ہی میں اس فیصلے میں ڈنمارک نے جنوبی افریقہ ، آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ کےساتھ شمولیت اختیار کرلی۔