کویت اردو نیوز 07 جون: پاکستان صوبہ سندھ کے علاقے گھوٹکی کے قریب دو ٹرینوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنرگھوٹکی عثمان عبداللہ نے ٹرین حادثے میں 50 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بوگیوں میں بہت سے مسافر پھنسے ہوئے ہیں، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے ہیوی مشینری،کٹر درکار ہیں، راستہ خراب ہونے کے باعث مشینری منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس میں مجموعی طور پر706مسافر جبکہ سر سید ایکسپریس میں 504 مسافر سوار تھے۔ بدنصیب مسافروں پر صبح ساڑھے پانچ بجے قیامت ٹوٹی جب وہ نیند میں تھے۔ حادثے کو 4 گھنٹے سے زائد کاوقت گزرنے کے بعد بھی ریلیف ٹرین موقع پر نہ پہنچ سکی، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے چھوٹی مشینری کے ذریعے بوگیوں کو کاٹا جارہا ہے۔
وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے اطلاع ملتے ہی ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے کے اندر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ دی جائے۔ اس حوالے سے ریلوےحکام نے بتایا ہے کہ مذکورہ حادثہ ریتی اور ڈہرکی ریلوے اسٹیشن کے درمیان علی الصبح پیش آیا۔ ملت ایکسپریس بوگیاں ڈی ریل ہونے پر پٹڑی پر کھڑی تھی اس دوران کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکرائی۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے کے مطابق حادثے کا شکار ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جارہی تھی۔ حادثے کے بعد متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔
ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پر چیخ و پکار مچ گئی، ریسکیو ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے۔ ٹرین حادثے کے متاثرین کو منتقل کرنے کا فوری طور پر کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا بعد ازاں اہل علاقہ ٹریکٹرٹرالیوں میں متاثرہ مسافروں کو شہر کی طرف منتقل کرنے لگے۔
اس حوالے سے ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا کہ حادثے کے کچھ دیر بعد رینجرز کے جوانوں پر مشتمل ٹیمیں بھی جائے حادثہ پہنچیں۔ رینجرز کے جوان ریسکیو ٹیموں کے ساتھ امدادی کاموں میں مصروف رہے، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ کردی گئی ہے، ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی معلومات کیلئے کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی سکھر فدا مستوئی نے میڈیا کو بتایا کہ ٹرین حادثے میں 50سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، بوگیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب امیر کویت نے ٹرینوں کے ٹکراؤ کے تصادم کے متاثرین اور صدر پاکستان سے اظہار تعزیت کی ہے۔ عزت مآب امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو تعزیت کا ایک مراسلہ بھیجا جس میں انہوں نے صوبہ سندھ کے علاقے گھوٹکی میں ہونے والے دو ٹرینوں کے مابین حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور اس کے نتیجے میں زخمی ہونے والے درجنوں افراد کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
امیر کویت نے مراسلے میں اللہ رب العزت سے دعا کی کہ وہ اس اندوہناک حادثے کے متاثرین پر رحم فرمائے، ان کی مغفرت کرے اور ان کے اہل خانہ کو صبر و جمیل دے اور زخمیوں کو جلد صحتیابی عطاء فرمائے۔ ولی عہد کویت عزت مآب شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح اور وزیر اعظم کویت عزت مآب شیخ صباح الخالد نے بھی تعزیت کے مراسلے ارسال کئے۔