کویت اردو نیوز 28 جولائی: سعودی وزیرخارجہ کی وزیراعظم پاکستان اور صدر پاکستان سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے منگل کے روز اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان عمران خان اور صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان گہرے اور تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اورکہا ہے کہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔دوسری جانب وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا کہ سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کا کردار قابلِ تعریف ہے۔ انھوں نے کہا کہ
کووِڈ-19 کے تعلق سے عاید کردہ سفری پابندیوں کی وجہ سے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی بروقت واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔انھوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے تعلقات کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انھوں نے مئی 2021ء میں اپنے دورۂ سعودی عرب کے موقع پر کیے گئے فیصلوں کا ذکر کیا اور کہا کہ مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے سعودی، پاکستان سپریم رابطہ کونسل کو فعال بنانے کے لیے کیےگئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری اور تزویراتی سمت کے تعیّن کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کی ترقی اور خوش حالی میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہااور کہا کہ عوام کے درمیان مضبوط روابط کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو ٹھوس بنیاد فراہم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ عمران خان نے سعودی وزیرخارجہ سے گفتگو میں کووِڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہ سفری پابندیوں کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی تارکین کی مملکت میں جلد واپسی کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زوردیا۔
انھوں نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو کووڈ-19 کی ویکسین لگانے پرحکومت کاشکریہ ادا کیا۔ انھوں نے شہزادہ فیصل بن فرحان سے دونوں ملکوں اور جنوبی ایشیا میں کووڈ-19 کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔افغانستان کی تازہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تمام فریقوں کو جنگ زدہ ملک میں جاری تنازع کے سیاسی حل کے لیے تعمیری اور بامقصد بات چیت کرنی چاہیے۔
سعودی وزیرخارجہ نے اپنے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نےکہا کہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ اخوت اوربھائی چارے پر مبنی مضبوط تعلقات استوارہیں۔ انھوں نے وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کے احکامات کی روشنی میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر عارف علوی سے ملاقات:
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نےصدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی سے بھی ملاقات کی۔صدر علوی نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان دوطرفہ دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پرزوردیا اور تجارت اور معیشت کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انھوں نے شہزادہ فیصل کا ایوان صدر میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور برادر ملک کے ساتھ معیشت اور تجارت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی قیادت کا وژن 2030ء، سرسبز سعودی عرب اور سرسبز مشرق اوسط منصوبے لائقِ تحسین ہیں۔ صدر مملکت نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران میں پاکستانی کمیونٹی کا خیال رکھنے پر سعودی قیادت کاشکریہ ادا کیا اورکہا کہ عالمی وبا کے تناظرمیں اس سال حج کے کامیاب انتظامات پر سعودی حکومت مبارک باد کی مستحق ہے۔
صدر مملکت نے ملاقات میں بھارت کے زیرانتظام ریاست مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ مسلمانوں پر بھارتی فوج کے مظالم پر روشنی ڈالی اور کہا کہ بین الاقوامی برادری متنازع ریاست میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو خودارادیت دلانے میں اپنا کردارادا کرے۔ ڈاکٹرعارف علوی نے بھی سعودی وزیر خارجہ کو خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام دیا۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی وزیرخارجہ کے دورے سے دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
اس موقع پرسعودی وزیرخارجہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حقیقی برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔ سعودی عرب دو طرفہ تعاون کی موجودہ سطح کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتی ہے اور دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہے۔