کویت اردو نیوز 14 ستمبر: سعودی عرب کا سفر کرنے والے افراد کے لئے قرنطین کی مدت میں کمی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مملکت سعودی عرب نے مملکت میں داخل ہونے کے طریقہ کار کو اپڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے کچھ فیصلوں میں تبدیلی کی گئی ہے جبکہ تبدیل شدہ نئے فیصلوں کا اطلاق 23 ستمبر سے ہوگا۔ سعودی عرب نے پاکستان، بھارت، لبنان، ویتنام سمیت9 ممالک پر عائد پابندی برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ نئے میکانزم کے تحت کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں پر سعودی عرب پہنچے پر 5دن کاقرنطینہ لازم ہے۔ ویکسین کی ایک خوراک لگوانےوالوں پربھی 5 دن کاقرنطینہ لازم ہوگا نیز آنے سے قبل (72) گھنٹوں کے اندر لیے گئے پی سی آر کی ٹیسٹ رپورٹ جمع کروائے۔ ریاست میں داخلے
کے 24 گھنٹے کے اندر مسافر اپنا پی سی آر ٹیسٹ کروائے گا جبکہ آمد کے پانچویں دن ایک اور پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا۔ اسی میکانزم کے تحت پانچ دن کے قرنطینہ کا قانون ان افراد پر بھی لاگو ہوگا جنہوں نے وہ ویکسین لی ہے جس کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے منظور نہیں کیا ہو اور
نہ ہی وہ ویکسین ریاست میں منظور شدہ ہو یا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی منظور شدہ ویکسین میں سے ایک ہو اور ریاست میں وہ ویکسین منظور نہ کی گئی ہو تاہم ایسے مسافروں کو ریاست میں روانگی سے قبل (72) گھنٹوں کے اندر اندر لیے گئے پی سی ار ٹیسٹ کا منفی (پی سی آر) نتیجہ جمع کروانا ہوگا۔ ریاست میں داخلے کے 24 گھنٹے کے اندر مسافر اپنا پی سی آر ٹیسٹ کروائے گا جبکہ آمد کے پانچویں دن ایک اور پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا ۔
اٹھارہ سال سے کم عمر کے غیر ویکسین بچے پانچ دن کی مدت کے لیے ہوم قرنطینہ کے طریقہ کار کے تابع ہیں۔ ادارہ جاتی قرنطین کے طریقہ کار کا اطلاق غیر محفوظ اسکارٹس پر ہوتا ہے جنہوں نے اٹھارہ سال یا اس سے زیادہ عمر مکمل کر لی ہے۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ رہائشی کو ادارہ جاتی قرنطین مدت کے اختتام کے بعد مملکت میں دستیاب ویکسین کی خوراکیں مکمل کرنی ہوں گی اور جس نے تنظیم کی طرف سے منظور شدہ ویکسین میں سے ایک کو مکمل کیا اور وہ مملکت سے منظور شدہ نہیں ہے (فی الحال سائنوفرما اور سائنوویک ویکسین ) تو آمد کے بعد مملکت میں دستیاب ویکسین میں سے کسی ایک ویکسین کی بوسٹر خوراک حاصل کرنی ہوگی۔ آنے والوں کو مملکت میں پہنچنے سے پہلے "ڈوم” پلیٹ فارم پر بھی اندراج کرنا ہوگا نوٹ کرتے ہوئے کہ وزارت صحت کے پروٹوکول کے مطابق آئسولیشن کا طریقہ کار ان لوگوں کے لیے لاگو کیا جائے گا جو ادارہ جاتی قرنطین کے دوران مثبت ٹیسٹ کا نتیجہ ظاہر کرتے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مرد اور خواتین شہریوں کے لیے ہوم قرنطینہ کے طریقہ کار میں ترمیم کی ہے تاکہ یہ غیر ویکسین شدہ افراد پر لاگو ہو بشمول ہوم قرنطین پانچ دن کی مدت کے لیے اور وزارت صحت کی طرف سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر کے اطلاق کے ساتھ پانچویں دن ایک اور پی سی آر ٹیسٹ لیا جائے گا۔