کویت اردو نیوز 24 اکتوبر: رشی سوناک برطانیہ کے پہلے ہندوستانی نژاد وزیر اعظم بن گئے ہیں اور ان کے مقابلے میں قدامت پسند جماعت کےتمام حریف امیدوار دستبردارہوگئے ہیں۔
کنزرویٹو قانون سازوں کی کمیٹی کے سربراہ نے رِشی سوناک کو قدامت پرست جماعت کا اگلا رہ نما قراردیا ہے جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیراعظم بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔
قانون سازوں کی یہ کمیٹی پارٹی رہنما کے انتخاب یا اسےتبدیل کرنے کے لیے قواعد طے کرتی ہے۔اب ویسٹ منسٹر کے امیرترین سیاست دانوں میں سے ایک سوناک کوشاہ چارلس کی جانب سے نئی حکومت بنانے کی دعوت دی جائے گی۔وہ سبکدوش ہونے والی رہنما لیزٹرس کی جگہ لیں گے جو اس عہدے پر صرف 44 دن تک فائز رہی ہیں۔
انھوں نے اعتدال پسند سیاست دان پینی مورڈنٹ کو شکست دی،جو بیلٹ میں داخل ہونے کے لیے قانون سازوں سے کافی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں جبکہ ان کے ایک حریف سابق وزیراعظم بورس جانسن نے یہ کہتے ہوئے مقابلہ سے دستبردارہوگئے کہ وہ اب پارٹی کو متحد نہیں کرسکتے ہیں۔
مورڈنٹ فاتح امیدوار کا اعلان ہونے سے چند منٹ پہلے وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہوگئی تھیں۔انھوں نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ایک بار پھر ہماری پارٹی کے تنوع اور صلاحیت کو ظاہرکرتا ہے۔رشی کو میری مکمل حمایت حاصل ہے‘‘۔
بیالیس سالہ سابق وزیرخزانہ رِشی سوناک دو ماہ سے بھی کم عرصے میں برطانیہ کے تیسرے وزیر اعظم ہوں گے۔انھیں اب برسوں سے جاری سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ملک میں استحکام بحال کرنا ہوگا۔
ایک پرائیوٹ فنڈ کے سابق کروڑ پتی سربراہ سے توقع کی جائے گی کہ وہ برطانیہ کی مالی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنے کی کوشش میں اخراجات میں کٹوتی کا آغاز کریں۔توانائی اور خوراک کی بڑھتی ہوئی لاگت پرقابو پانا ان کے لیے ایک چیلنج ہوگا۔
سوناک پہلے پہل اس وقت قومی توجہ کا مرکزبنے تھے جب 39 سال کی عمر میں وہ بورس جانسن کے دور میں وزیرخزانہ بنے۔انھوں نے کووِڈ 19 کی وبا کے دوران میں کامیاب فرلو اسکیم تیار کی تھی۔
واضح رہے کہ ان کا خاندان 1960 کی دہائی میں بہتر مواقع کی تلاش میں بھارت سے برطانیہ نقل مکانی کرگیا تھا۔اس دور میں برطانیہ کی سابقہ کالونیوں کے بہت سے لوگ دوسری جنگ عظیم کے بعد اس کی تعمیرِنو میں مدد کے لیے ملک میں منتقل ہورہے تھے۔
رِشی سوناک آکسفورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔اس کے بعد انھوں نے امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی۔وہیں ان کی پہلی ملاقات ان کی ہونے والی اہلیہ اکشتا مورتی ہوئی تھی۔مورتی کے والد ہندوستانی ارب پتی این آر نارائن مورتی ہیں۔ وہ آؤٹ سورسنگ وشال انفوسیس لمیٹڈ کے بانی ہیں۔