کویت اردو نیوز،3اگست: کئی ممالک میں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہوتی ہے، بصورت دیگر آپ جیل کی ہوا بھی لے سکتے ہیں۔ کچھ ممالک میں ہارٹ ایموجی میسج میں سینڈ کرنا آپ کو وہاں جیل کی سیر کرا سکتی ہے۔
سعودی عرب اور کویت میں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعے خاتون کو ہارٹ ایموجی بھیجنا اب بے حیائی پر اکسانے کا جرم سمجھا جاتا ہے، جو قانون کے مطابق قابل سزا جرم ہے۔
کویتی وکیل حیا الشلاحی کے مطابق اس جرم کے مرتکب افراد کو دو سال تک قید اور 2000 کویتی دینار سے زیادہ جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اسی طرح کویت کے پڑوسی ملک سعودی عرب میں کسی کو واٹس ایپ پر ’ریڈ ہارٹ‘ ایموجیز بھیجنے پر جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔
سعودی قانون کے مطابق جو بھی اس جرم کا مرتکب پایا گیا اسے دو سے پانچ سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ 100,000 سعودی ریال کا جرمانہ بھی ہوگا۔
سعودی سائبر کرائم کے ایک ماہر کے مطابق واٹس ایپ پر ریڈ ہارٹ بھیجنا سعودی قانون کے مطابق “ہراساں کرنا” سمجھا جاتا ہے۔
سعودی عرب کی اینٹی فراڈ ایسوسی ایشن کے رکن المعتز قطبی نے اس بات پر زور دیا کہ آن لائن گفتگو کے دوران بعض تصاویر اور تاثرات کا استعمال فریق دوم کی طرف سے مقدمہ دائر کیے جانے کی صورت میں ہراساں کرنے کے جرم میں بدل جاتا ہے ۔
بار بار خلاف ورزی کے نتیجے میں تین لاکھ سعودی ریال جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔