کویت اردو نیوز: ایک حالیہ پیش رفت میں، خلیج تعاون کونسل (GCC) ممالک بشمول بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے داخلہ نے متحدہ خلیجی سیاحتی ویزا منصوبے کی منظوری دی ہے، جس کا آغاز 2025 میں متوقع ہے۔
یہ ویزا مسافروں کو ایک ہی ویزہ کے ساتھ متعدد خلیجی ممالک کا دورہ کرنے کی اجازت دے گا، اس عمل کو ہموار کرے گا اور خطے کے سیاحت کے شعبے کو ممکنہ طور پر فروغ دے گا۔
منظوری کے بعد، ہر ملک کے لیے مشترکہ یا انفرادی تکنیکی کمیٹیاں ہر ملک کے متعلقہ قوانین اور ضوابط کے مطابق ویزا کی درخواست کے لیے ضروری شرائط کی تشکیل اور جانچ کرنا شروع کر دیں گی۔
ویزا کی درخواستیں ایک ویب سائٹ یا ایپلی کیشن (جو تمام خلیجی ممالک مشترکہ طور پر استعمال کریں گے) کے ذریعے جمع کرائی جائیں گی۔ ویزا جاری ہونے سے پہلے تمام شریک ممالک کی جانچ پڑتال اور منظوریوں سے مشروط ہے۔ اگر ایک یا ایک سے زیادہ ممالک کی طرف سے اعتراضات اٹھتے ہیں، تو ویزہ مشروط طور پر منظور شدہ ممالک میں داخلے کے لیے دیا جائے گا۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ پروجیکٹ کی منظوری خود بخود ویزا ہولڈر کے داخلے کے لیے تمام ممالک کی رضامندی کی ضمانت نہیں دیتی۔ ہر ملک اس بات کا تعین کرنے میں اپنی خودمختاری برقرار رکھے گا کہ کس کو داخلے کی اجازت دینی ہے اور کس کو نہیں۔ مثال کے طور پر، کویت اس وقت ملک میں بعض قومیتوں کے داخلے کی راہ میں رکاوٹیں برقرار رکھے ہوئے ہے، جو کہ متعلقہ کمیٹیوں کے ذریعہ پراجیکٹ کے آغاز سے پہلے یا اس پراجیکٹ پر عمل درآمد کے بعد کی شرائط میں شامل ہوں گی، لہٰذا یہ بات واضح ہے کہ جن 6 ممالک بشمول پاکستان، بنگلہ دیش، ایران، عراق، شام اور افغانستان کے کویت میں داخلے پر پابندی عائد ہے وہ پابندی قائم رہے گی۔
مزید برآں، اس منصوبے میں مخصوص ویزا فیس کا قیام شامل ہے۔ وزارت داخلہ میں ریزیڈنسی افیئر سیکٹر مختلف اقسام کی ویزا فیسوں میں ترمیم کے لیے ایک اسٹڈی پر سرگرمی سے کام کر رہا ہے، ان ترامیم کو دسمبر میں قومی اسمبلی میں غیر ملکیوں کے رہائشی قانون پر ہونے والی بحث میں شامل کیے جانے کی توقع ہے۔ یہ بہت اہم ہے کیونکہ ویزا فیس خطے میں سیاحوں کو راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
متحدہ خلیجی سیاحتی ویزا GCC 2030 کی سیاحتی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو کہ سیاحت کے شعبے کی شراکت کو بڑھانے اور پورے خلیج کو ایک معروف عالمی سیاحتی مقام کے طور پر قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یونیفائیڈ ویزا کے نفاذ سے خطے کی سیاحت کی صنعت پر تبدیلی کے اثرات مرتب ہوں گے، زیادہ سیاحوں کو راغب کریں گے اور سیاحت کے شعبے میں اقتصادی ترقی کو تحریک ملے گی۔ اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے جی سی سی ممالک کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت ہوگی۔