کویت اردو نیوز : بھوک کی صورت میں انسان کو کچھ جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہماری صحت پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ اثرات آپ کے جسم میں مختلف بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔
بھوک دراصل ہمارے جسم میں کیلوریز کی شدید کمی کا نتیجہ ہے، خواہ ڈائیٹنگ کے نتیجے میں ہو یا کسی اور وجہ سے۔
ماہرین کیمطابق، "جب کوئی شخص اپنی غذائی ضروریات کا 50 فی صد سے کم حاصل کر رہا ہوتو بھوک کےسنگین مضراثرات بالآخر موت کا باعث بن سکتےہیں۔”
ان کیمطابق، "عالمی سطح پربھوک اس بات کی علامت ہےکہ غربت ایک ناقابل تردیدحقیقت ہے، لیکن دنیا بھرمیں بیشمار لوگ وزن کم کرنے کیلیے بھوک سے مررہے ہیں۔”
جب جسم کو وہ غذائی اجزاء نہیں مل پاتے جو اسے برقرار رکھنے اور صحت مند رہنے کے لیے درکار ہوتے ہیں، تو ہمارے اہم اعضاء جیسے دل، پھیپھڑے اور یہاں تک کہ ہمارے ٹشوز بھی متاثرہوتےہیں۔
ایسی صورت میں جسم کا درجہ حرارت نمایاں طور پر گر جاتا ہے، پٹھے سکڑنے لگتے ہیں اور جسم کمزور ہو جاتا ہے۔ اسہال، دائمی تھکاوٹ، ہڈیوں کی کثافت اور پانی کی کمی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
مہینوں کی غذائی قلت اور فاقہ کشی صحت کے سنگین حالات جیسے خون کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
یہاں کچھ مسائل ہیں جو آپ کی بھوک کی وجہ سے سنگین ہو سکتے ہیں۔
• بھوک کی سب سے عام علامت یا شکایت ‘اسہال’ ہے۔ فاقہ کشی کی وجہ سے ہونے والے اسہال کی ایک بڑی وجہ آنتوں کے ‘ایپیتھیلیم’ کے اعضاء کی مخصوص کمی ہے، یہ ایک ٹشو ہے جو جسم کی تمام اندرونی اور بیرونی سطحوں کو لائن کرتا ہے۔
• طویل فاقہ کشی جسم کی غذائی اجزاء کو جذب کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
جب بھوک سے مرنے والے افراد کو اچانک صحت بخش خوراک کھلائی گئی تو کھانے کی بڑی مقدار میں اچانک آمد اسہال کے ساتھ ساتھ پیٹ میں درد اور الٹی کا باعث بنی۔
• بھوک کی ایک علامت بالوں کا گرنا ہے ویسے تو بالوں کے گرنے کی اور بھی بہت سی وجوہات ہیں لیکن ان میں سے ایک بھوک بھی ہے۔ غذائیت کی کمی بالوں کی ساخت اور بالوں کی نشوونما دونوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ Telogen effluvium بالوں کے گرنے کی ایک عام قسم ہے جو جسم کے وزن یا جسم میں پروٹین کی سطح میں اچانک کمی کے بعد لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔
• اگر ہمارا جسم اپنے دن کی شروعات کے لیے صحت بخش غذا کھانے کا عادی ہو جائے اور اچانک ہم اسے چھوڑنا شروع کر دیں تو تھکاوٹ شروع ہو سکتی ہے۔ چکر آنے اور تھکاوٹ سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ روزانہ کیلوریز کی مقدار کو برقرار رکھیں۔
• بہت سے لوگ بھوک کی وجہ سے ڈپریشن کی شکایت بھی کرتے ہیں۔ کیلوری کی کمی آپ کے موڈ کو تبدیل کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ اسلیے اپنی خوراک میں ہمیشہ مناسب غذائیت کاخیال رکھیں۔
• اگر آپ وزن کم کرنے کے لیے خود کو بھوکا رکھتے ہیں، تو یہ مائکرو نیوٹرینٹ اور الیکٹرولائٹ کی کمی کے ذریعے سانس کے اعضاء اور دل کے کام کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس سے سانس کی نالی میں انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
• فاقہ کشی کی صورت میں جسم ان بنیادی غذائی اجزاء سے محروم ہو جاتا ہے جن کی اسے صحیح طریقے سے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں جسم کا بلڈ پریشر مسلسل گرنے لگتا ہے۔ جب بلڈ پریشر بہت کم ہوجاتا ہے، تو اہم اعضاء کو کام کرنے کے لیے کم آکسیجن ملتی ہے۔